افغانستان کے وزیر تجارت انڈیا میں، سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششیں
افغانستان کے وزیر تجارت انڈیا میں، سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششیں
جمعہ 21 نومبر 2025 16:25
نورالدین عزیزی کا یہ دورہ اس ہفتے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے اکتوبر کے دورے کے بعد ہوا ہے(فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس)
افغانستان کے وزیر صنعت و تجارت حاجی نورالدین عزیزی نے انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں کاروباری رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق افغان وزیر تجارت ایسے وقت میں نئی دہلی پہنچے ہیں جب طالبان حکومت کابل میں انڈین سفارت خانے کے دوبارہ کھلنے کے بعد سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
نورالدین عزیزی انڈین حکام اور صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے لیے بدھ کو انڈین دارالحکومت پہنچے تھے۔
پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے منعقدہ ایک سیشن میں طالبان حکومت کے وزیر نے انڈین کاروباری اداروں کو افغانستان میں مختلف شعبوں میں مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت بھی دی۔
نورالدین عزیزی نے کہا کہ ’میں انڈین صنعتوں اور انڈین تاجروں کو دعوت دینا چاہوں گا کہ وہ افغانستان کی صلاحیت اور موجودہ سازگار ماحول کو دیکھیں جو ہم پہلے ہی پیدا کر چکے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’یہ معدنی صنعت، زرعی شعبوں، صحت، آئی ٹی میں کاروباری پیش رفت ایک بہت اچھا موقع ہو گا۔‘
انڈین وزارت خارجہ میں پاکستان، افغانستان اور ایران ڈویژن کے جوائنٹ سکریٹری ایم آنند پرکاش نے کہا کہ دہلی اور کابل کے درمیان ’مزید ترقی کی نمایاں گنجائش‘ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے تجارت، کامرس اور سرمایہ کاری پر مشترکہ ورکنگ گروپ کو دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم افغان حکومت کے انڈین کمپنیوں کو افغانستان میں کان کنی کے ساتھ ساتھ دیگر اہم شعبوں کے منصوبوں میں حصہ لینے کی دعوت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘
نورالدین عزیزی کا یہ دورہ اس ہفتے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے اکتوبر کے دورے کے بعد ہوا ہے جس میں انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اعلان کیا تھا کہ دہلی نے کابل اپنے ’تکنیکی مشن‘ کو سفارت خانے کا درجہ دیا جائے گا اور انڈیا-افغانستان ایئر فریٹ کوریڈور کو دوبارہ کھولا جائے گا۔
یہ کوریڈور سنہ 2017 کا ایک تجارتی اقدام ہے جس کا مقصد براہ راست ہوائی کارگو رابطے کو فروغ دینا ہے۔
افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی نے ایس جے شنکر اور وزیر مملکت برائے تجارت جتن پرسادا سے ملاقات کی، جہاں بات چیت تجارتی تعلقات اور رابطے کو مضبوط بنانے پر مرکوز تھی۔
نورالدین عزیزی نے تجویز دی کہ انڈیا ایران کی چابہار بندرگاہ کے ذریعے باقاعدہ شپنگ لائنیں شروع کرے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
افغان وزارت صنعت و تجارت نے ایک بیان میں کہا کہ پرسادا کے ساتھ اپنی ملاقات میں انہوں نے سرمایہ کاری، مشترکہ منصوبوں اور افغان برآمد کنندگان کے لیے مواقع کو وسعت دینے پر تبادلۂ خیال کیا۔
وزارت نے مزید کہا کہ نورالدین عزیزی نے تجویز دی کہ انڈیا ایران کی چابہار بندرگاہ کے ذریعے باقاعدہ شپنگ لائنیں شروع کرے، افغانستان کے جنوب مغرب میں ایران سے متصل صوبے نمروز میں ڈائی پورٹس تیار کرے اور ممبئی کے قریب انڈیا کی سب سے بڑی کنٹینر بندرگاہ نہاوا شیوا میں کارگو پروسیسنگ کو آسان بنائے۔
ان کی وزارت نے کہا کہ انہوں نے افغان تاجروں کے لیے ویزا کے اجراء کو تیز کرنے کی بھی کوشش کی اور فارماسیوٹیکلز، کولڈ سٹوریج، پھلوں کی پروسیسنگ، صنعتی پارکوں اور ایس ایم ای مراکز میں تعاون کی تجویز پیش کی۔
پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر رنجیت مہتا نے کہا کہ وہ افغانستان میں انڈین سرمایہ کاروں کے لیے ’عظیم مواقع‘ کے بارے میں پراُمید ہیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہیلتھ کیئر کے شعبے اور ادویات، فارما اور ان سب میں بہت بڑے مواقع ہیں اور پھر بنیادی انفراسٹرکچر کی ترقی، یہ وہ شعبے ہیں جو بہت اہم ہیں۔‘