Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا اگلا ورلڈکپ جیتنا بھی بھول جاؤ‘

انڈین شائقین کرکٹ روی شاستری کی تقرری سے خوش نظر نہیں آتے۔ فوٹو: رؤئٹرز
انڈین کرکٹ بورڈ نے انڈین کرکٹ ٹیم کے موجودہ کوچ روی شاستری کو ہی آئندہ دو سال کے لیے ہیڈ کوچ کے عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئے کنٹریکٹ کے مطابق شاستری 2021 میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ تک انڈین ٹیم کی کوچنگ کریں گے۔
ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق جمعے کو کپل دیو کی قیادت میں بننے والی انڈین کرکٹ بورڈ کی ایڈوایزری کمیٹی نے پانچ مختلف اُمیدواروں کے انٹرویوز کیے۔
اُمیدواروں میں روی شاستری کے علاوہ کنگز الیون پنجاب کے سابق کوچ مائیک ہیسن، انڈیا کے سابق فیلڈنگ کوچ لال چند راجپوت، آئی پی ایل فرنچائز ممبئی انڈینز کے سابق کوچ روبن سنگھ اور آسٹریلیا کے سابق آل راؤنڈر اور سری لنکن کوچ ٹام موڈی شامل تھے۔
کپل دیو کی جانب سے شاستری کے دوبارہ کوچ بنائے کے اعلان کے بعد انڈین کرکٹ شائقین نے سوشل میڈیا کا رخ کیا اور یہ بحث شروع ہو گئی ہے آیا شاستری کی دوبارہ بطور ہیڈ کوچ تقرری اچھا فیصلہ ہے یا نہیں۔
کچھ شائقینِ کرکٹ نے بورڈ کے اس فیصلے کو سراہا مگر زیادہ تر شائقین نے بی سی سی آئی کی ایڈوائزی کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
سومانتھ رمان نامی ایک ٹویٹر صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ انہیں روی شاستری کے دوبارہ کوچ بننے پر حیرت نہیں ہوئی لیکن یہ حیرانگی ضرور ہوئی کہ آخر اس کام میں باقی تمام امیدواروں کا وقت کیوں ضائع کیا گیا؟
’ترویدی ہی بچے گا‘ نام کے ایک ٹویٹر صارف نے حالیہ کرکٹ ورلڈ کپ میں انڈیا کی شکست کی وجہ سے خوب بھڑاس نکالی اور شاستری کے کوچ بننے کی خبر پر لکھا کہ ’بریکنگ نیوز: ٹیم انڈیا اب ایک اور ورلڈکپ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوگی۔‘

پراتک نامی ایک صارف نے شاسری کے کوچ بننے کی خبر شیئر کرتے ہوئے کومنٹ کیا کہ ’کوہلی کپتان اور شاستری کوچ، اب اگلا ٹی20 ورلڈکپ جیتنا بھی بھول جاؤ۔‘
سنکت شہانے نامی صارف نے اپنے ردعمل میں لکھا کہ ’ابھی ابھی خبر ملی ہے کہ روی شاستری کو دوبارہ کوچ بنا دیا گیا ہے، اس سے پتا چلتا ہے کہ کیمپ میں اب بھی کتنی سیاست ہے۔‘
کبیر رکشت نے ٹویٹ کی کہ ’جس نے خود کہا تھا کہ روی شاستری کو تبدیل کرنا چاہیے، آج اس نے خود اسے کوچ چُنا، غضب۔‘

ماسک نام کے ایک ٹویٹر ہینڈل نے لکھا کہ ’اگر اس کو ہی سلیکٹ کرنا تھا تو انٹرویوز کا ڈرامہ کیوں کیا؟‘
چیلسیولوجی نامی ایک صارف نے شاستری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نکالنے کا کوئی جواز ہی نہیں تھا کیونکہ انڈین ٹیم ورلڈکپ میں اچھا کھیلی اور ٹیسٹ رینکنگ میں بھی پہلے نمبر پر ہے۔

خیال رہے کہ روی شاستری اس سے قبل انڈین ٹیم کے کوچ کے علاوہ مینجر بھی رہ چکے ہیں۔ ان کے ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کے ساتھ اچھے مراسم ہیں شاید یہی وجہ ہے۔ کچھ لوگوں کو خیال ہے کہ یہی وج ہے کہ انہیں ایک بار پھر کوچنگ کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔

شیئر: