Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قندیل کا قتل معاف کرنے کی درخواست مسترد

قندیل بلوچ کے بھائی نے غیرت کے نام پر اپنی بہن کو قتل کر دیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
 قندیل بلوچ قتل کیس میں مقتولہ کے والدین کی قتل میں ملوث بیٹوں کی معافی کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی۔
لاہور کی ماڈل کورٹ کے سیشن جج نے جمعرات کو مقتولہ کے والدین کی جانب سے جمع کروائی ہوئی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔
 سیشن جج عمران شفیق نے فیصلہ سناتے ہوئے والدین کی ملزمان بیٹوں کو معافی کی درخواست مسترد کر دی۔
 قندیل بلوچ قتل کیس میں مقتولہ کے والدین کی قتل میں ملوث بیٹوں کی معافی کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی۔
والدین نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹوں محمد وسیم اور اسلم شاہین کو اللہ کے واسطے معاف کر دیا ہے لہذا عدالت ملزمان کو بری کرے۔

قندیل بلوچ کے والدین نے اپنے ملزم بیٹوں کی معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی تھی جو سماعت کے بعد عدالت نے مسترد کر دی۔ 

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ غیرت کے نام پر قتل کا فیصلہ تمام گواہوں کی شہادتیں قلمبند ہونے کے بعد کیا جائے گا۔
عدالت نے مزید گواہان کی شہادتوں کے لیے سماعت 24 اگست تک ملتوی کردی ہے۔
قندیل بلوچ کے  بھائی محمد وسیم نے 15 جولائی 2016 کی رات کو ملتان کے علاقے مظفرگڑھ میں ان کے گھرمیں قتل کردیا تھا۔
قندیل بلوچ کے والد محمد عظیم نے بیٹے محمد وسیم اور اسکے ساتھیوں حق نواز، ظفر اور ڈرائیور باسط کیخلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔
پولیس نے قندیل بلوچ کے بھائیوں محمد عارف، اسلم شاہین اور مفتی عبدالقوی کو بھی شامل تفتیش کیا تھا 
 ملزمان نے اپنی بہن قندیل بلوچ کو سوشل میڈیا پر بے باک ویڈیوز کی وجہ سے غیرت کے نام پر قتل کا اعتراف کیا تھا۔

شیئر: