Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیل توڑنے والے سینکڑوں قیدی واپس لوٹ آئے

قیدی جیل میں ہونے والے ہنگاموں کے باعث فرار ہوگئے تھے، فوٹو: اے ایف پی
انڈونیشیا کے پاپوا ریجن میں واقع جیل کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے جیل میں ہنگاموں کے بعد فرار ہونے والے قتل کے جرم میں سزا یافتہ قیدیوں سمیت 270 قیدی واپس آ گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جیل کے باہر مظاہرین نے جیل کی عمارت کے مختلف حصوں کو آگ لگا دی تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 500 میں سے 270 قیدی بھاگ گئے تھے جو رضاکارانہ طور پر واپس لوٹ آئے ہیں۔
واپس آنے والے قیدی اب جیل حکام کے لیے تعمیر کی جانے والی عمارت پر کام کر رہے ہیں۔ جیل کے ترجمان ایلی ییوزر کے مطابق ’حتیٰ کہ قتل کے مرتکب قیدی بھی واپس آ گئے ہیں کیونکہ انہیں اپنے خاندان والوں کی فکر تھی۔‘

جیل حکام کے مطابق ایک درجن سے زائد قیدی ابھی بھی مفرور ہیں، فوٹو: اے ایف پی

جیل کے باہر ہنگاموں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب گذشتہ ہفتے انڈونیشیئن حکام نے ملک کے دوسرے بڑے شہر سورابایا میں درجنوں طالب علموں کو گرفتار کر لیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے جیل سے فرار ہونے کے بعد پولیس نے ان کی تلاش شروع کر دی تھی اور ان کے گھر والوں سے رابطے کیے تھے۔ ان کے مطابق ایک درجن سے زائد قیدی ابھی بھی مفرور ہیں۔
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جیل توڑنے والے یہ قیدی انڈونیشیا کی اس گنجائش سے زیادہ قیدیوں اور گندگی سے بھری جیل میں واپس کیوں لوٹ آئے؟
ایلی کا کہنا ہے کہ ’ہم نے انہیں ہمیشہ اچھے طریقے سے رکھا ہے اور انہیں معلوم تھا کہ بھاگنا مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ اس سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا، اور میں ان کے جیل واپس آنے کے فیصلے کی قدر کرتا ہوں۔‘

شیئر: