Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائنل ایگزٹ پر جانے والے واپس نہیں آسکتے؟

سعودی امیگریشن افسر غیر ملکی کارکن کی فائنل ایگزٹ کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے
افواہیں پھیلانے والے بغیر سوچے سمجھے بے پر کی اڑا دیتے ہیں۔ سیکڑوں ہزاروں لوگ افواہوں کے دباﺅ میں آکر اپنا چین و سکون غارت کر بیٹھتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں تارکین وطن نے ایک افواہ اڑائی کہ جو غیر ملکی فائنل ایگزٹ پر جائے گا وہ 3برس تک کسی بھی ویزے پر سعودی عرب واپس نہیں آسکتا۔ اس افواہ نے ایسے تمام غیر ملکیوں اور ان کے اہل خانہ کے یہاں تشویش کی لہر دوڑا دی جو حالیہ مہینوں کے دوران مملکت سے فائنل ایگزٹ پر پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش پہنچے تھے۔
عکاظ اخبار کے مطابق محکمہ پاسپورٹ نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے افواہ کی تردید کردی اور بتایا کہ ایسا کوئی بھی غیر ملکی جس کے سعودی عرب سے سفر پر کوئی آبجیکشن نہ ہو اور وہ فائنل ایگزٹ پر مملکت سے اپنے وطن واپس گیا ہو وہ نئے ویزے پر سعودی عرب آسکتا ہے۔


سعودی امیگریشن افسر ایک خاتون کے پاسپورٹ کی معلومات چیک کررہا ہے۔

محکمہ پاسپورٹ کے عہدیدار نے تارکین کے حلقوں میں گردش کرنے والے دیگر سوالات کے جوابات بھی مقامی اخبار سے گفتگو میں دیئے ہیں۔
 انہوں نے بتایا کہ اگر کسی غیر ملکی کے اقامے (ھویہ مقیم) کی میعاد ختم ہوگئی ہو اور اس پر 3 دن گزر چکے ہوں اور توسیع نہ کرائی ہو تو ایسی صورت میں اس پر پہلی بار خلاف ورزی پر 500ریال جرمانہ ہوگا۔ یہ خلاف ورزی دوسری بارکی گئی تو اس پر ایک ہزار ریال کا جرمانہ ہوگا اور اگر تیسری بار اقامے کی میعاد ختم ہونے پر تجدید نہ کرائی تو ایسی صورت میں اسے مملکت سے بیدخل کردیا جائے گا۔
محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی ہے کہ اگرکسی کے پاسپورٹ کی میعاد ختم ہوگئی ہو اور اس نے اس کی تجدید نہ کرائی ہو تو ایسی صورت میں پاسپورٹ غیر ملکی کو واپس کردیا جائے گا تاہم اس میں اس کے غیر موثر ہونے کی نمایاں علامت ڈال دی جائے گی۔ 
 

شیئر: