Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حبس بے جا پر شہری کو 7 لاکھ 50 ہزار ریال کا معاوضہ

سعودی شہری کو شواہد کی عدم موجودگی کی بنا پر رہا کر دیا گیا۔
سعودی عدالت نے بے گناہ ثابت ہونے پر سعودی شہری کو حبس بے جا میں رکھنے پرمتعلقہ ادارے کو7لاکھ 50 ہزار ریال معاوضہ ادا کرنے کا حکم صادر کردیا۔ سعودی شہری کو ایک جرم کے الزام میں ایک سال تک قید میں رکھا گیا تھا۔
عکاظ اخبار کی تفصیلات کے مطابق ایک سعودی شہری کو کسی جرم کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ تفتیش کے بعد اس کا کیس ایک سال تک عدالت میں پیش ہوتا رہا۔ بالآخر الزام ثابت کرنے کے لیے دلائل کی عدم موجودگی پر عدالت نے اسے باعزت بری کردیا۔
بعد ازاں شہری نے ایک سال تک حبس بے جا میں رکھنے پر مالی اور نفسیاتی نقصان کی تلافی کے لیے متعلقہ سرکاری ادارے کے خلاف کیس دائر کردیا۔ عدالت میں دونوں فریقوں کا مؤقف سننے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ناقص شواہد کی بنیاد پر شہری کو ایک سال تک قید میں رکھا گیا۔ اس عرصے کے دوران اسے مالی اور نفسیاتی نقصان ہوا۔ سرکاری ادارے کو قصور وار ٹھہرا کر عدالت نے اسے مالی معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

قانونی مشیر سمیہ الہندی کے مطابق ہر شہری اور غیر ملکی کو حق ہے کہ حبس بے جا میں رکھے جانے پر عدالت سے رجوع کرے۔

عدالت نے کیس کے ضمن میں کہا کہ حکومت تمام شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے۔ قانون نے تمام شہریوں سمیت یہاں مقیم غیر ملکیوں کو یکساں انسانی حقوق فراہم کیے ہیں۔ کسی بھی شہری یا غیر ملکی کو قانونی تقاضے پورے کیے بغیر قید نہیں کیا جاسکتا۔
عدالت نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی شہری اور غیر ملکی کی آزادی سلب کرنے سے قبل قانونی تقاضے پورے کرنے کے پابند ہیں۔
عدالت نے قید ہونے سے قبل شہری کی یومیہ تنخواہ کا اندازہ لگا کر اسے  یومیہ کے حساب سے 3 پر ضرب دیا۔ دن کے 24 گھنٹے قید میں رہنے کا مطلب یہ ہے کہ اسے ڈیوٹی اوقات کی 3 شفٹوں سے محروم کیا گیا تھا۔ اس اعتبار سے یومیہ تنخواہ کو 3 شفٹوں سے ضرب دیا گیا۔ اس طرح مجموعی طور پر ایک سال قید میں رکھنے کا معاوضہ ساڑھے 7 لاکھ بنتا ہے۔
سماعت کے دوران شہری نے سرکاری محکمے سے  5ملین ریال معاوضے کا مطالبہ کیا تھا جسے عدالت نے رد کردیا۔
اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے قانونی مشیر سمیہ الہندی نے کہا کہ ہر شہری اور غیر ملکی کو قانون نے یہ حق دیا ہے کہ اگر اسے حبس بیجا میں رکھا گیا تو وہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔ قانون کسی بھی ادارے کو یہ حق نہیں دیتا کہ ثبوت اور شواہد کے بغیر کسی بھی شخص کی آزادی کو سلب کرے۔ متاثر ہ شخص کو اس طرح کی حالت میں معاوضہ دیا جائے گا۔

شیئر: