Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسامہ بن لادن کا بیٹا مارا جا چکا ہے، ٹرمپ

امریکہ کے مطابق حمزہ کی ہلاکت سے القاعدہ کو نقصان ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ شدت پسند تنظیم القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کا بیٹا حمزہ بن لادن پاک افغان سرحد کے قریب انسداد دہشت گردی کی کارروائی میں مارا جا چکا ہے۔
ہفتے کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والا ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’حمزہ بن لادن کی ہلاکت سے القاعدہ ناصرف اہم قائدانہ صلاحتیوں اور اسامہ بن لادن کے ساتھ علامتی تعلق سے محروم ہو گئی ہے بلکہ اس سے گروپ کی اہم سرگرمیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اس بیان میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے حمزہ کی ہلاکت کے وقت یا سال کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
اس سے قبل گذشتہ ماہ امریکی سیکرٹری دفاع مارک ایسپر نے بھی حمزہ لادن کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
خیال رہے کہ رواں سال جولائی میں امریکی میڈیا نے حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ اسامہ بن لادن کا بیٹا مر چکا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق این بی سی نیوز نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس کے پاس ایسی اطلاعات ہیں کہ حمزہ بن لادن ہلاک ہو چکا ہے۔

امریکہ نے حمزہ بن لادن کے سر کی قیمت 10 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

این بی سی نے کہا تھا کہ تین امریکی اہلکاروں نے تصدیق کی ہے کہ ان کے پاس حمزہ کی موت کی مصدقہ معلومات ہیں تاہم اس حوالے سے جگہ یا موت کی تاریخ کی تفصیلات نہیں دیں۔
رپورٹ کے مطابق انٹیلی جنس نے یہ بھی نہیں بتایا کہ انہوں نے حمزہ کی موت کی معلومات کی تصدیق کی ہے یا نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اوول آفس میں جب رپورٹرز نے حمزہ بن لادن کی موت کی خبر کا سوال کیا تھا تو انہوں نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔
خیال رہے کہ اس سال فروری میں امریکی حکومت نے حمزہ بن لادن کے سر کی قیمت 10 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی۔
حمزہ بن لادن کو ’جہادی شہزادہ‘ قرار دیا جاتا تھا جن کے بارے میں خیال تھا کہ وہ شدت پسند تنظیم القاعدہ کے ابھرتے ہوئے رہنما ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق حمزہ نے مئی 2011 میں اپنے والد کے مارے جانے کے بعد آڈیو اور ویڈیو پیغامات میں امریکہ اور دیگر ملکوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے بعد ان کے کمپاؤنڈ سے ملنے والی دستاویزات سے یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ حمزہ کی پرورش القاعدہ کے مستقبل کے سربراہ کے طور پر کی گئی جن کو اپنے والد کی وراثت سنبھالنی تھی۔

قبل ازیں ٹرمپ نے حمزہ کی ہلاکت پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج کو حمزہ کی شادی کی ویڈیو بھی ملی تھی جو القاعدہ کے ایک اہم رہنما کی بیٹی کے ساتھ ہوئی جن کے بارے میں کہا گیا کہ انہوں نے ایران میں پناہ لے رکھی ہے۔
حمزہ بن لادن کی رہائش کا کسی کو معلوم نہ ہوسکا تاہم یہ خیال کیا جاتا تھا کہ ان کو ایران میں گھر پر نظر بند کیا گیا جبکہ ایسی اطلاعات بھی آئیں کہ حمزہ بن لادن نے پاکستان، افغانستان اور شام میں بھی وقت گزارا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ القاعدہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران منظرعام سے ہٹ گئی ہے اور اس کی جگہ شدت پسند تنظیم داعش نے لے لی ہے تاہم القاعدہ سے جڑے بعض جہادی گروپ افغانستان، یمن اور شام میں کارروائیاں کرکے اپنی موجودگی ثابت کرتے رہتے ہیں۔

شیئر: