امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سعودی آرامکو کی تنصیبات پر ڈرون حملوں کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے حملے یمن سے کیے جانے کے شواہد موجود نہیں۔ تاہم ایران نے حملے میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے امریکی الزامات کو بے معنیٰ قرار دیا ہے۔
ٹوئٹر پر بیان میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پر ہونے والے تقریبا 100 حملوں میں تہران کا ہاتھ ہے. ’ایرانی صدر حسن روحانی اور ان کے وزیر خارجہ جواد ظریف سفارت کاری کا دکھاوا کر رہے ہیں ۔‘
ان کا کہنا تھا کہ صورتحال بگاڑنے سے روکنے کی تمام تر اپیلوں کے ماحول میں ایران نے عالمی تیل ترسیل پر غیر معمولی حملہ کیا ہے۔
ایک الگ ٹویٹ میں امریکی وزیرخارجہ نے دیگر ملکوں سے اپیل کہ وہ ایرانی حملوں کی کھل کر مذمت کریں۔ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر تیل کی عالمی منڈی میں ترسیل برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ ایران کا اس کی جارحیت پر مواخذہ کیا جائے گا۔
Tehran is behind nearly 100 attacks on Saudi Arabia while Rouhani and Zarif pretend to engage in diplomacy. Amid all the calls for de-escalation, Iran has now launched an unprecedented attack on the world’s energy supply. There is no evidence the attacks came from Yemen.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) September 14, 2019
ایران کے دفترخارجہ سے جاری ایک بیان میں ترجمان عباس موسوی نے کہا ہے کہ ’ایسے بے بنیاد الزامات کی کوئی حیثیت نہیں۔ اور یہ مستقبل میں ایران کے خلاف کارروائی کے لیے جواز تراشا جا رہا ہے۔‘
قبل ازیں وائٹ ہاوس نے کہا تھا کہ امریکہ، سعودی آرامکو کی تنصیبات پر حوثیوں کے حملے کے بعد تیل منڈیو ں میں رسد کی فراہمی برقرار رکھنے کا پابند ہے۔
وائٹ ہاﺅس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ توانائی کے اہم بنیادی ڈھانچے پر حملے کی سخت مذمت کرتا ہے۔
’عالمی معیشت کے اہم بنیادی ڈھانچے اور شہری تنصیبات پر حملے قابل مذمت ہیں۔ ان حملوں سے تناﺅ بڑھ گیا اور اعتماد کا رشتہ ختم ہوگا۔‘
ادھرامریکی سینیٹر لینڈسے گراہم نے ٹرمپ انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی آرامکو کی تیل تنصیبات پر حملوں کا جواب ایرانی تیل تنصیبات پر حملے کرکے دیا جائے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق امریکی سینیٹر نے ٹوئٹر پر کہا کہ اب وقت آگیا کہ اگر ایران یورینیئم کی افزودگی میں اضافہ کرے یا اشتعال انگیزیوں کا سلسلہ جاری رکھے تو ایسی صورت میں ایرانی تیل تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنایا جائے۔
امریکی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ ایران اپنا غلط رویہ اس وقت تک ترک نہیں کرے گا جب تک زیادہ سخت سزائیں نہیں دی جائیں گی ۔ ایرانی تیل تنصیبات پر حملے سے ایرانی نظام کی کمر ٹوٹ جائے گی۔