Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باحہ میں بین الاقوامی شہد میلے کی دھوم

24 سالہ یحییٰ بن طیران نے بتایا کہ انکے یہاں چار ہزار سے زیادہ شہد کے چھتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
سعودی عرب کے باحہ ریجن میں 12واں بین الاقوامی شہد میلہ دھوم مچائے ہوئے ہے۔ یہاں مملکت کے 30 سے زیادہ اول درجے کے شہد ساز اپنے سٹال لگائے ہوئے ہیں۔
ان میں جنوبی کوریا کے بین الاقوامی شہد میلے مونڈیال سے دنیا کے سب سے عمدہ شہد کا ایوارڈ جیتنے والا مقبول بن ساعد الطلحی بھی شامل ہے۔
سبق نیوز کے مطابق الطلحی کا کہنا ہے کہ انہوں نے میلے میں طائف، مدینہ اور مکہ میں تیار ہونے والے شہد کے تین نمونے پیش کئے تھے۔
تینوں کو دنیا کا سب سے عمدہ شہد قرار دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ جرمن ماہرین نے شہد کے تینوں نمونوں کی جانچ کے بعد جاری کیا تھا۔
الطلحی ان دنوں طائف میں شہد سازوں کی انجمن کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مملکت میں اعلیٰ درجے کے کئی شہد پائے جاتے ہیں۔ ان میں السدر، الطلح، السمر، السلم، الضھیان، کداد الصیفی، السحاۃ، البرسیم اور الربیعی قابل ذکر ہیں۔

سعودی عرب میں شہد کے استعمال کا رواج بہت زیادہ ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

شہد فارم کے ایک مالک سمیر الزہرانی نے  بتایا کہ وہ بین الاقوامی شہد میلے میں پہلے دن سے شریک ہیں اور یہاں سے اچھا کاروبار لے رہے ہیں۔
24 سالہ یحییٰ بن طیران نے بتایا کہ انکے یہاں چار ہزار سے زیادہ شہد کے چھتے ہیں اور وہ باحہ اور اس کے باہر مختلف مقامات پر ہونے والے شہد میلوں میں شریک رہتے ہیں۔ انہوں نے شہد تیار کرنے کا فن اپنے والد سے جن کا اب انتقال ہوگیا ہے سیکھا تھا۔
سعودی عرب میں شہد کے استعمال کا رواج بہت زیادہ ہے۔ یہاں مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی بڑے پیمانے پر شہد استعمال کرتے ہیں۔ عام طور پر ناشتے کی ٹیبل پر شہد ضرور رکھا جاتا ہے۔
 سعودی عرب کے اکثر شہروں میں باقاعدہ شہد بازار ہیں جہاں پاکستان سے بھی درآمدشدہ شہد پیش کیا جاتا ہے۔ کشمیری شہد بہت اچھا مانا جاتا ہے۔ اہل یمن کا دعویٰ ہے کہ انکا شہد سب سے عمدہ ہوتا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں یمنی شہد ملاوٹی زیادہ ہوگیا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: