Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نسل پرست تماشائیوں پر پابندی ہونی چاہیے‘

اٹلی میں جاری فٹبال میچز کی سیریز کے دوران سیاہ فام کھلاڑیوں کو تماشائیوں کی جانب سے نسل پرستانہ رویے کا سامنا کرنا پڑا۔ فوٹو اے ایف پی
بین الاقوامی فٹبال ایسوسی ایشن (فیفا) کے صدر نے نسل پرست نعرے لگانے والے تماشائیوں کا سٹیدیم میں آنا بند کرنے کا کہا ہے۔
واضح رہے اتوار کے روز اٹلی میں ہونے والے فٹبال میچ کے دوران برازیلین نژاد کھلاڑی ڈالبرٹ کو سٹیڈیم میں بیٹھے شائقین کی طرف سے نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈالبرٹ کے ریفری کو آگاہ کرنے پر میچ کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا اور لاؤڈ سپیکر پر اعلان کر کے تماشائیوں کو نسل پرستانہ رویے کے خلاف متنبہ کیا گیا۔
شائقین کی جانب سے تعاون کے بعد ہی میچ دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔
فیفا کے صدر جیانی انفنٹینو کے خیال میں اس مسئلے کو زیادہ سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
’نسل پرستی کو تعلیم، مذمت اور بات چیت کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔‘

تماشایوں کی برازیلین نژاد کھلاڑی پر نسل پرستانہ نعرے بازی کے بعد میچ کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی 

انہوں نے مزید کہا کہ نسل پرستی کی معاشرے اور فٹبال میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
’اٹلی میں صورتحال بہتر نہیں ہوئی اور یہ سنجیدہ (معاملہ) ہے۔‘
فیفا کے صدر کا کہنا تھا کہ نسل پرستی کے مرتکب افراد کی نشاندہی کر کے سٹیڈیم سے باہر نکالنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے برطانیہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ قصوروار افراد کو سزا ملنا یقینی امر ہونا چاہیے۔
’نسل پرستی کی مذمت کرنے سے ڈرا نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان (نسل پرستوں) سے تب تک لڑنا پڑے گا، جب تک کہ یہ رک نہ جائیں۔‘
اٹلی میں گزشتہ منگل کو ہونے والے میچ کے دوران ایک اور سیاہ فام کھلاڑی رومیلو کو بھی فٹبال شائقین کی طرف سے نسل پرستانہ رویے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تماشائی رومیلو کو نشانہ بنا کر بندروں والی آوازیں نکال رہے تھے۔ لیکن ان کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں کی گئی تھی۔

شیئر: