Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حقہ سروس بلا لائسنس فراہم کرنے والا قہوہ خانہ سربمہر کردیا جائے گا 

حقہ صحت کے لیے بیحد مضر ہے۔ (فائل فوٹو)
 تمباکو نوشی سگریٹ کی صورت میں ہو یا بیڑی کی شکل میں یا حقے کے ذریعے ہو صحت کے لیے بیحد مضر ہے۔ سعودی عرب کی نئی نسل تمباکو نوشی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ یہاں قہوہ خانوں اور چائے خانوں میں حقہ نوشی کا رواج لڑکوں ہی نہیں لڑکیوں میں بھی دیکھا جارہا ہے۔
المرصد ویب سائٹ کے مطابق جدہ ایوان صنعت و تجارت نے خبردار کیا ہے کہ جو قہوہ خانے بلا لائسنس حقہ سروس فراہم کریں گے ان پر جرمانے ہونگے۔وزارت بلدیات و دیہی امور نے حقہ سروس پر نیا ٹیکس لاگو کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

سعودی وزارت بلدیات نے حقہ سروس پر نیا ٹیکس لاگو کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ (فوٹو المرصد)

ایوان تجارت نے 2کمیٹیاں تشکیل دی ہیں انہیں ذمہ داری دی گئی ہے کہ یہ پتہ لگائیں کہ تمباکو مصنوعات رائج کرنے والے ریستورانوں اور قہوہ خانوں پرنیا ٹیکس نافذ کرنے کی صورت میں صارفین اور ریستورانوں و قہوہ خانوں کے مالکان کو کیا کچھ نقصان ہوسکتا ہے۔
قہوہ خانوں اور ریستورانوں کے بہت سارے مالکان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں وزارت بلدیات و دیہی امور نے ہدایت کی ہے کہ حقہ سروس کے اجازت نامے حاصل کریں۔
 یہ اجازت نامے ان ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے مالکان کو جاری کئے جائیں گے جو حقہ نوشی کے لیے اسپیشل جگہیں مختص کریں گے اور اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ حقہ نوشوں سے ریستورانوں یا قہوہ خانوں کے دیگر افراد کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ وزارت نے یہ پابندی بھی لگائی ہے کہ کتنے لوگ حقہ سروس حاصل کررہے ہیں اس کے اعدادوشمار بھی جمع کئے جائیں اور حقہ سروس کا نرخنامہ نمایاں جگہ پر چسپاں کیا جائے۔
وزارت بلدیات و دیہی امو رنے خبردار کیا ہے کہ جو قہوہ خانہ یا ریستوران مذکورہ دفعات کی خلاف ورزی کرے گا اسے فوراً سزا دی جائے گی اگر ریستوران یا قہوہ خانہ بلا لائسنس حقہ سروس فراہم کرتا ہوا پایا گیا تو فوری کارروائی کرکے اسے سربمہر کردیا جائے گا اور اسے 3دن کے اندر وزارت سے رجوع کرنا ہو گا۔ پابندی نہ کرنے کی صورت میں ریستوران یا قہوہ خانہ مکمل بند کردیا جائے گا۔
ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے مالکان نے کہا ہے کہ اگر حقہ سروس پر ٹیکس لگایا گیا تو ایسی صورت میں انہیں بھی نقصان ہوگا اور صارفین بھی متاثر ہونگے۔ عام لوگ بھی متاثر ہونگے جن سے بھی سروس چارجز سو فیصد زیادہ لئے جائیں گے۔

شیئر: