Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عوامی اخلاقیات، ضوابط پر آج سے عمل درآمد

عوامی مقامات پر اونچی آواز میں موسیقی یا گانے بجانا منع ہے۔ فوٹو:عرب نیوز
وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے ذوق العام (لباس اور اخلاقیات) سے متعلق ضوابط پر آج سے عمل درآمد کے احکامات صادر کر دیے ہیں۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ( ایس پی اے) سے جاری بیان کے مطابق ’ذوق العام‘ کے ضوابط میں 19 نکات کو شامل کیا گیا ہے جن کی خلاف ورزی پر 50 سے 3 ہزار ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ضوابط کے تحت عوامی مقامات پر غیر مناسب لباس  پہن کر جانا منع ہے۔

معاشرتی اخلاقیات سے متعلق ضوابط میں سب سے زیادہ اہمیت لباس کو دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر غیر مناسب لباس یا نائیٹی پہن کر جانا منع ہے ایسا کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیاجائے گا۔ ایسا لباس پہننا جس پر غیر مناسب تصویر بنی ہو یا مخرب الاخلاق،  تعصب پر مبنی الفاظ و عبارت درج ہو، ایسا لباس جس پر ممنوعہ اشیا کی ترویج کی گئی ہو، پہننا منع ہے۔ 
بغیر لائسنس یا اجازت کے عوامی مقامات پر تجارتی اشتہارات چسپاں یا تقسیم کرنا، عوامی پارکوں یا ممنوعہ مقامات پر آگ جلانا، عوامی مقامات پر دوسروں کو ایسے القابات پکارنا جو اخلاق کے منافی ہوں یا انہیں اذیت پہچانا جس سے انہیں خطرہ لاحق ہو سکتا ہو، منع ہے۔ 
عوامی مقامات پر لگی قطار کو دوسروں کا خیال نہ رکھتے ہوئے توڑ کر آگے بڑھ جانا  بھی منع ہے تاہم وہ افراد مستثنیٰ ہوں گے جنہیں انتہائی غیر معمولی حالت درپیش ہو تاہم اس کا تعین متعلقہ ادارے کی جانب سے کیا جائے گا کہ قطار کو کس لیے نظر انداز کیا گیا۔

دیواروں پر تصویر بنانا یا عبارت تحریر کرنا خلاف ورزی شمار کی جائے گی ۔ فوٹو:اخبار 24 

عوامی مقامات پر لیزر لائٹس کا اس طرح استعمال کرنا جو دوسروں کے لیے تکلیف کا باعث ہو یا جس سے لوگوں کو خطرہ لاحق ہو نے کا امکان ہو۔ اجازت کے بغیر لوگوں کی تصویر لینا یا ٹریفک حادثات اور جرائم کے مقامات کی عکس بندی کرنے والے بھی قانون شکنی کے زمرے میں شامل ہوں گے اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
’ذوق العام‘ کی حفاظت کے لیے نافذ کیے جانے والے ضابطہ اخلاق  میں مزید کہا گیا ہے کہ ذرائع نقل و حمل یا دیواروں پر بغیر اجازت کے تصویر بنانا یا کسی بھی قسم کی عبارت تحریر کرنا خلاف ورزی شمار کی جائے گی۔ وہ افراد بھی اس قانون کی زد میں ہوں گے جو غیر اخلاقی عبارت، تصاویر یا تعصب پر مبنی جملے تحریر کریں اور ممنوعہ اشیا کی ترویج کے لیے ذرائع نقل وحمل کا استعمال کریں ۔

 ضوابط میں دوسروں کی سماعت و بصارت کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔  فوٹو:اخبار 24 

ذوق العام کے ضوابط میں دوسروں کی سماعت و بصارت کا بھی خیال رکھا گیا ہے اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ رہائشی علاقوں یا عوامی مقامات پر اونچی آواز میں موسیقی یا گانے بجانا منع ہے، اذان اور نماز کے اوقات بھی موسیقی نہیں بجائی جاسکتی ۔ 
مخصوص مقامات کے علاوہ کچرا پھینکنے والے بھی قانون شکنی کے زمرے میں شامل ہوں گے۔ مخصوص افراد یا معمر لوگوں کو جگہ نہ دینا بھی ذوق العام قانون کی خلاف ورزی شمار کی جائے گی۔
منظور شدہ قانون میں کہا گیا ہے کہ ذوق العام ضوابط پر عمل درآمد کرنے کے لیے پولیس والوں کو اختیار دیا گیا ہے وہ ان قوانین پر عمل درآمد کروائیں اور خلاف وزی کے مرتکب کو قانون کے مطابق سزا دینا بھی پولیس اہلکار کے ذمہ ہوگا۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: