Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’الزام لگانے والے شخص سے ملنا چاہتا ہوں‘

صدر ٹرمپ کے وکیل کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کے مسئلے پر یوکرین کے ساتھ بات کرنا صدر کی ذمہ داری ہے۔ فوٹو: فائل
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس نامعلوم شخص سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس نے ان پر الزام لگایا ہے۔ صدر ٹرمپ پر ان الزامات کی وجہ سے مواخذے کی قانونی کارروائی ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمر زیلینسکی سے اپنے سیاسی حریف جو بائیڈن کےخلاف تحقیقات کرنے کو کہا تھا، جو سنہ 2020 کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مد مقابل ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہوں گے۔
امریکی خبر رساں ادارے سی بی ایس نیوز کے مطابق صدر ٹرمپ اور ان کے وکیل کا جو بائیڈن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے اس پراسیکیوٹر کو ہٹوایا جو یوکرین کی ایک گیس کمپنی میں بدعنوانی پر تحقیقات کر رہا تھا۔ جو بائیڈن پر الزام ہے کہ ان کا بیٹا ہنٹر اس کمپنی کے بورڈ میں تھا اسی لیے جو بڈن نے پراسیکیوشن کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یوکرین کے صدر کو تحقیق کرنے کے لیے صرف اسی لیے کہا ہے کہ وہ امریکہ میں بدعنوانی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

ٹرمپ کا جو بائیڈن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے بدعنوانی کی تحقیقات کرنے والے پراسیکیوٹر کو ہٹایا۔ فوٹو: اے ایف پی

صدرٹرمپ کا کہنا ہے کہ ’ہر امریکی کی طرح مجھے بھی حق ہے کہ میں اس شخص سے ملوں جس نے مجھ پر الزام لگایا اور ایک بین الاقوامی رہنما کے ساتھ ہونے والی میری گفتگو کو غلط انداز میں پیش کیا ہے۔‘
امریکی صدر نے یوکرین کے صدر کو جوبائیڈن کے بارے میں تحقیقات کے لیے جولائی میں فون پر کی گئی ایک گفتگو میں کہا تھا۔
صدر ٹرمپ ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے حریف ڈیموکریٹک پارٹی کے قانون ساز ایڈم شف پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ٹرمپ اور یوکرین کے صدر کی جولائی میں ہونے والی گفتگو کے بارے میں کانگریس کو جھوٹ بتایا ہے۔
اس بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے لکھا کہ ایڈم شف نے خود سے جھوٹ گھڑ کر پڑھا اور پھر کہا کہ یہ صدر کے الفاظ ہیں۔ ’میں چاہتا ہوں کہ شف کے خلاف غلط بیانی پر فراڈ اور غداری کی اعلیٰ سطح تحقیقات ہوں۔‘

ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمر زیلینسکی کو تحقیقات کے لیے جولائی میں فون پر ایک گفتگو میں کہا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

صدر ٹرمپ کے ریپبلیکن پارٹی کے قانون سازوں نے کہا ہے کہ اصل مسئلہ تو ٹرمپ نے اٹھایا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ جو بائیڈن کے بیٹے کے خلاف کارروائی ہو کیونکہ وہ بدعنوانی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
امریکی صدر کے مشیر سٹیفن ملر نے فوکس نیوز سنڈے پر کہا کہ جس شخص نے ٹرمپ کے خلاف غلط بیانی کی ہے وہ ایک جمہوری طور پر منتخب ہونے والی حکومت کو کمزور کرنا چاہ رہے ہیں۔ ’یوکرین میں بدعنوانی کے معاملے کی تہہ تک پہنچنا ایک امریکی کا حق ہے۔‘
صدر ٹرمپ کے وکیل کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کے مسئلے پر یوکرین کے ساتھ بات کرنا ٹرمپ کی ذمہ داری ہے۔

معاملہ کہاں سے شروع ہوا

جولائی میں صدر ٹرمپ نے سیاسی حریف جو بائیڈن پر بدعنوانی کے الزامات الزامات لگائے جو ثابت نہ ہو سکے۔ تاہم اگست میں ایک نامعلوم شخص نے صدر ٹرمپ کے خلاف شکایت دائر کی اور کہا کہ صدر ٹرمپ جو بائیڈن کے خلاف کارروائی اپنے سیاسی مفاد کے لیے چاہتے ہیں۔
ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے خلاف کارروائی اس لیے چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے ملک میں موجود سیاسی مخالف کے خلاف کارروائی کے لیے ایک غیرملکی لیڈر پر دباؤ ڈالا۔
کہا جا رہا ہے کہ جولائی میں یوکرین کے صدر کو فون کرنے سے پہلے صدر ٹرمپ نے یوکرین کی تقریباً 40 کروڑ ڈالر امداد روکنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
سی بی ایس نیوز نے ایک سروے کر کے بتایا ہے کہ 55 فیصد امریکی اس معاملے میں ٹرمپ کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں۔

شیئر: