Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دکانیں 24 گھنٹے کھولنے کے قوانین؟ 

وزارت بلدیات کی جانب سے قانون سازی مکمل کر لی گئی.فوٹو ۔ اخبار 24
سعودی عرب میں آئندہ جنوری 2020  سے 24 گھنٹے دکانیں اورتجارتی مراکز کھولنے کے لیے قوانین جار ی کردیے جائیں گے ۔ عربی روزنامہ عکاظ نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ وزارت بلدیات و دہی ترقی کی جانب سے قانون سازی مکمل کر لی گئی ہے تاہم اس کا باقاعدہ اعلان جلد کر دیا جائے گا۔

فیس کا تعین دکانوں کے سائز اور انکی نوعیت  دیکھ کر کیا جائے گا۔ فوٹو ۔ سیدتی میگزین

مملکت میں تجارتی سرگرمیاں 24 گھنٹے جاری رکھنے کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت بلدیات کی جانب سے دکانیں کھلی رکھنے کی فیس کا تعین دکانوں کے سائز اور انکی نوعیت کو دیکھ کر کیا جائے گا۔
اہم ضروریات زندگی سے متعلق تجارتی اداروں کو اضافی سالانہ فیس سے استثنی دیے جانے کا امکان ہے جن میں پیٹرول اسٹیشنز ، ادویات فروخت کرنے والی دکانیں ، طبی مراکز ، تعلیمی ادارے ، ہوٹل ، ریسٹ ہاوسز ، فرنشنڈ اپارٹمنٹس  اور شادی ہال وغیر ہ شامل ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دکانیں اور تجارتی مراکز 24 گھنٹے کھولنے کی متعدد شرائط مقرر کی گئی ہیں جن میں اہم ترین شرط دکانوں اور تجارتی اداروں میں کلوز سرکٹ کیمروں کی تنصیب شامل ہے جبکہ دوسری شرط جس کا ذکر کیا جارہا ہے اس میں کارکنوں کے اوقات کار ہیں جو مقررہ حد سے تجاوز نہ کریں ۔ کارکنوں کی شفٹوں اور انکی ضروریات کا خیال رکھاجائے ۔
واضح رہے جولائی 2016 میں سعودی مجلس شوری میں تجویز پیش کی تھی کہ مملکت میں دکانوں کو 24 گھنٹے کھولنے کی اجازت دی جائے ۔ اس ضمن میں شوری کونسل نے مزید کہا تھا کہ دکانیں اور تجارتی سرگرمیاں 24 گھنٹے کھولنے کے لیے فیس مقرر کی جائے تاکہ حقیقی ادارے ہی اس سے مستفیض ہوں ۔ 
اس ضمن میں ابتدائی معلومات میں کہا گیا تھا کہ دکانیں اور تجارتی ادارے 24 گھنٹے کھولنے کے لیے فیس ایک لاکھ ریال سے زیادہ نہ ہو۔ شوری کونسل کی مذکورہ تجویز پر کابینہ میں بحث کی گئی اور تمام امور کا جائزہ لینے کے بعد کابینہ نے 23 جولائی 2019 کو اسکی منظوری دیتے ہوئے وزارت بلدیات و دہی ترقی کو لائحہ عمل مرتب کرنے کی سفارش کی تھی ۔ 
قبل ازیں العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت بلدیات کے سیکریٹری جنرل خالد الدغیثر کا کہنا تھا کہ دکانیں اور تجارتی مراکز کو نصف شب کے بعدکھولنے کی اجازت کے حوالے سے قانون سازی کرنے کے بعد انکا اعلان کیا جائے گا ۔ مرتب کیے جانے والے قوانین میں تمام امور کا جائزہ لیا جائے گا ۔ 

روزگار کے  مواقع اور تجارتی سرگرمیو ں میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا ۔ فوٹو ۔ العربیہ نیٹ 

تجارتی سرگرمیو ں کو 24 گھنٹے جاری رکھنے کے حوالے سے معاشی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس عمل سے جہاں  مملکت میں روزگار کے متعدد مواقع میسر آئیں گے وہاں تجارتی سرگرمیو ں میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: