Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اختیارات کے غلط استعمال پر 10سال قید 

اختیارات کے غلط استعمال پر جرمانہ اور سزا ہوگی۔ فائل فوٹو سعودی گزٹ
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ اختیارات کا غلط استعمال قابل سزا جرم ہے۔ اس پر 10سال قید اور 20ہزار ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی یا سرکاری اداروں میں کام کرنے والے اہلکار اختیارات کا غلط استعمال نہ کریں۔ اپنے اختیارات کو ذاتی مفادات کے حصول کے لیے استعمال میں نہ لائیں۔

ماتحت ملازمین کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنا بھی اختیارات کے ناجائز استعمال میں شمار ہوتا ہے۔ فائل فوٹو عاجل

اپنے ماتحت ملازمین کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنا بھی اختیارات کے ناجائز استعمال میں شمار ہوتا ہے۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ شاہی فرمان کے مطابق ایسا کرنا قابل گرفت ہے۔ خواہ اس کا تعلق سرکاری اختیارات سے ہو یا نجی اداروں کے حوالے سے۔
پبلک پراسیکیوشن نے سرکاری و نجی ادارو ںمیں کام کرنے والے ملازمین کو آگاہ کیا ہے کہ سعودی قوانین میں ہر ایک کے حقوق محفوظ ہیں۔ سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین اگر محسوس کریں کہ انہیں ان کے افسر ذاتی مفادات کے لیے استعمال کررہے ہیں یا افسران بالا اختیارات کا ناجائز استعمال کررہے ہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ پبلک پراسیکیوشن میں اس حوالے سے رپورٹ کریں۔
پبلک پراسیکیوشن نے یقین دلایا ہے کہ رپورٹ کرنے والے کی معلومات خفیہ رکھی جائیں گی ۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں
                       

شیئر: