Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا اقوام متحدہ کے پاس پیسے ختم ہونے والے ہیں؟

 اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو 23 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
دنیا بھر میں جنگ اور غربت سے متاثرہ ممالک کو اقوام متحدہ سالوں سے مالی اور دیگر امداد فراہم کرتا آرہا ہے لیکن اب خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اس عاملی ادارے کے فنڈز اکتوبر کے آخر تک ختم ہو جائیں گے۔
 اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو 23 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے۔ انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اکتوبر کے آخر تک اقوام متحدہ کے پاس فنڈز ختم ہو جائیں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یو این سیکریٹریٹ کے ملازمین کو لکھے گئے ایک خط میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس نے کہا ہے، ’2019 کے بجٹ کے تحت اپنے معمول کا آپریشن چلانے کے لیے جتنی رقم کی ہمیں ضرورت تھی اس کے لیے ممبر ممالک نے کل رقم کا صرف 70 فیصد دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں اقوام متحدہ کو 23 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ تنخواہیں، پینشن اور طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اضافی ضروری اقدامات لینے ہوں گے۔

اقوام متحدہ افریقہ سمیت دنیا بھر میں جنگ اور غربت سے متاثرہ ممالک کو امداد پہنچاتا ہے۔ فوٹو:اے ایف پی

اخراجات میں کمی کے لیے اینٹونیو گوٹیرس نے اپنے خط میں کانفرسوں اور اجلاسوں کو ملتوی کرنے کا ذکر کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا ہے کہ سروسز میں کمی لائی جائی گی، افسران کے دوروں کو ضروری سرگرمیوں تک محدود کر دیا جائے گا اور توانائی کو بچانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے ایک افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ رواں برس کے شروع میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے رکن ممالک سے کہا تھا کہ خسارے کی کمی دور کرنے کے لیے رکن ممالک اپنے حصے بڑھا دیں تاہم رکن ممالک نے انکار کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس کے مطابق اخراجات میں خسارے کی کمی کو پورا کرنے کی ذمہ داری رکن ممالک کی ہے۔
امن مشن کے بجٹ کے علاوہ اقوام متحدہ کا سال 2018 اور 2019 کا بجٹ 5.4 ارب ڈالر کے قریب تھا، جس کا 22 فیصد امریکہ نے دیا تھا۔

شیئر: