سڈنی فائرنگ: ’حملہ آوروں کے فلپائن میں تربیت حاصل کرنے کے شواہد نہیں ملے‘
سڈنی فائرنگ: ’حملہ آوروں کے فلپائن میں تربیت حاصل کرنے کے شواہد نہیں ملے‘
بدھ 17 دسمبر 2025 9:46
فلپائن نے کہا ہے کہ ’اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ملک کو دہشت گردوں کی تربیت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک دن قبل یہ انکشاف ہوا تھا کہ آسٹریلیا کے بونڈائی بیچ پر فائرنگ کرنے والے حملہ آوروں نے نومبر کا مہینہ فلپائن کے ایک جزیرے پر گزارا۔
مندانو جزیرے پر سنہ 2017 میں فلپائن کی سکیورٹی فورسز اور داعش سے منسلک دو عسکری تنظیموں کے درمیان جھڑپوں میں ہزار سے زائد افراد مارے گئے تھے جبکہ لگ بھگ دس لاکھ بے گھر ہوئے۔ فلپائنی فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ گروپ اب بکھرے ہوئے اور کمزور ہو چکے ہیں۔
صدر فرڈینینڈ مارکوس کی ترجمان کلیئر کاسٹرو نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ صدر اس الزام اور فلپائن کو ’داعش کی تربیت گاہ قرار دینے کی گمراہ کن تصویر کشی کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔‘
انہوں نے قومی سلامتی کونسل کے بیان کو پڑھتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی دعوے کی حمایت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا کہ ملک کو دہشت گردوں کی تربیت کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ’اس الزام کی کوئی تصدیق شدہ رپورٹ یا شواہد موجود نہیں ہیں کہ بونڈائی بیچ کے واقعے میں ملوث افراد نے فلپائن میں کسی قسم کی تربیت حاصل کی۔‘
ترجمان نے کہا کہ بونڈائی بیچ پر فائرنگ کرنے والے افراد کے فلپائن میں تربیت حاصل کرنے کے کوئی ثبوت نہیں (فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلوی پولیس نے بدھ کے روز بونڈائی بیچ کے مبینہ حملہ آور نوید اکرم پر دہشت گردی، 15 افراد کے قتل اور دیگر متعدد جرائم کے الزامات عائد کیے ہیں۔
فلپائن کی فوج نے بدھ کو کہا ہے کہ مراوی شہر کے محاصرے کے بعد مندانو جزیرے میں سرگرم مسلح مسلم گروہ بڑی حد تک کمزور اور غیر مؤثر ہو چکے ہیں۔
تاہم فلپائن کی فوج نے بدھ کے روز کہا کہ منڈاناؤ میں سرگرم مسلح مسلم گروہ، مراوی کے محاصرے کے بعد کے برسوں میں بڑی حد تک کمزور ہو چکے ہیں۔
فلپائنی فوج کی ترجمان کرنل فرینسل پیڈیلا نے پریس بریفنگ میں کہا کہ 2024 کے آغاز سے اب تک کسی بڑی دہشت گرد کارروائی یا تربیتی سرگرمی کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ گروہ بکھر چکے ہیں اور ان کے پاس کوئی قیادت نہیں ہے۔‘
کرنل زرکسس ٹرینیڈاڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ آسٹریلیا میں بونڈائی بیچ پر حملہ کرنے والے باپ بیٹے کا نومبر میں فلپائن کا سفر اس قدر طویل نہیں تھا کہ وہ وہاں کسی بھی قسم کی باقاعدہ یا اہم تربیت حاصل کر پاتے۔
انہوں نے کہا کہ تربیت صرف 30 دن میں حاصل نہیں کی جا سکتی، خاص طور پر اگر نشانہ بازی جیسی تربیت درکار ہو۔
لیکن فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں رہائش پذیر سکیورٹی تجزیہ کار رومل بنلاوئی نے اے ایف پی کو بتایا کہ اگرچہ کئی باغی گروہ دباؤ میں ہیں، مگر وہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ وسطی مندانو میں اب بھی کئی فعال تربیتی کیمپ موجود ہیں، وہ ختم نہیں ہوئے۔ ’کمزور ہونے کے باوجود یہ باغی تحریکیں مقامی اور عالمی سطح پر آن لائن روابط برقرار رکھتی ہیں۔‘