Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بلدیاتی کونسل میں خواتین اور مرد ساتھ‘

ڈاکٹر ماجد القصبی نے دفعہ منسوخ کرکے پابندی ختم کردی
 سعودی عرب میں تین برس سے زیادہ عرصے سے بحث چھڑی ہوئی تھی کہ بلدیاتی کونسلوں کےاجلاس میں خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ ہال ہوں یا دونوں ایک ساتھ بیٹھ کر بلدیاتی مسائل پر مباحثہ کریں۔
 قائم مقام وزیر بلدیات و دیہی امور ڈاکٹر ماجد القصبی نے یہ پابندی ختم کردی ہے۔
الوطن اخبار کے مطابق بلدیاتی کونسلوں کے لائحہ عمل کی دفعہ 107 میں یہ پابندی لگائی گئی تھی کہ خواتین و حضرات بلدیاتی کونسلوں کے اجلاس کے دوران الگ الگ ہالوں میں ہوں گے۔ مردانہ ہال کو کلوز سرکٹ ٹی وی سے زنانہ ہال سے مربوط کر دیا جائے گا۔ 
ڈاکٹر ماجد القصبی نے یہ دفعہ منسوخ کرکے پابندی ختم کر دی۔ آئندہ اجلاس میں خواتین او ر حضرات ایک ساتھ ایک ہال میں بیٹھیں گے۔

قائم مقام وزیر بلدیات نے بلدیاتی کونسلوں میں خواتین کے الگ ہال میں بیٹھنے کی شرط ختم کر دی۔

قائم مقام وزیر بلدیات نے ہدایت جاری کی کہ بلدیاتی کونسلوں کے اجلاس کے لیے مناسب ہال تیار کئے جائیں جہاں کونسل ارکان اپنی ذمہ داری بلا رکاوٹ احسن شکل میں ادا کرسکیں۔
 ہال میں اجلاس، ملاقاتوں، سیمیناروں، ورکشاپس اور سمپوزیم کے تمام انتظامات ہوں۔ یہ سارے کام شرعی ضوابط کے مطابق انجام دیئے جائیں۔
اس سے قبل دفعہ 107کے تحت یہ پابندی بھی تھی کہ بلدیہ کے مقامات کا دورہ کرتے وقت رکن خواتین کے لیے الگ گاڑی کا انتظام ہو ۔ اس قسم کی پابندیو ں پر ماہرین ماضی میں نکتہ چینی کرتے رہے ہیں اور مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ اس قسم کی شرائط ختم کی جائیں تاکہ رکن خواتین کلیدی عہدوں پر اپنا فرض بلا روک ٹوک انجام دے سکیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: