Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نواز شریف کو لاحق‘ آئی ٹی پی ہے کیا اور علاج کیسے ممکن؟

’ایکویٹ آئی ٹی پی‘ بنیادی طور پر بچوں کی بیماری ہے تاہم بڑی عمر کے افراد کو بھی ہو سکتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف گذشتہ چند دنوں سے ہپستال میں زیر علاج ہیں لیکن ڈاکٹرز ان کو لاحق بیماری کی تشخصیں نہیں کر پا رہے ہیں تاہم اب ان کے ایک معالج طاہر شمسی نے کہا ہے کہ ان کو ’ایکویٹ آئی ٹی پی‘ نامی مرض لاحق ہوا ہے۔
’ایکویٹ آئی ٹی پی‘ بنیادی طور پر بچوں کی بیماری ہے تاہم بڑی عمر کے افراد کو بھی ہو سکتی ہے۔
نواز شریف کے ایک معالج طاہر شمسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ خوشی کی بات ہے کہ یہ بیماری کینسر کی کوئی قسم نہیں ہے اور قابل علاج ہے، ابھی تک بون میرو یعنی ہڈی کے گودے کے کینسر کا جو خدشہ تھا وہ غلط ثابت ہو گیا ہے۔

آئی ٹی پی ہے کیا؟

سینیئر فزیشن ڈاکٹر وسیم خواجہ نے اردو نیوز کے نامہ نگار جاوید مصباح کو بتایا کہ بنیادی طور پر یہ بیماری امیون سسٹم یعنی مدافعتی نظام متاثر ہونے پر لاحق ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے خون میں موجود ذرات (پلیٹلٹس) میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے جو ایک خاص حد سے نیچے جا کر زندگی کے لیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔

ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بہت عام مرض نہیں ہے۔۔۔ اس کی بنیادی وجہ امیون سسٹم کی خرابی ہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا یہ ڈینگی ہی کی کوئی قسم ہے یا پھر ڈینگی ہی اس کی وجہ بنتا ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ڈینگی کی وجہ سے خون میں موجود ذرات کی تعداد بھی کم ہوتی جاتی ہے تاہم ضروری نہیں کہ یہ مرض ڈینگی کی وجہ سے ہی لاحق ہو، اگرچہ ڈینگی کے دنوں میں ایسے کیس زیادہ رپورٹ ہوتے ہیں تاہم جب انسان کے جسم میں بیماریوں کے خلاف لڑنے والے دوست جراثیم کی قوت میں کمی واقع ہوتی ہے تو اس کے لاحق ہونے کے خدشات ہو جاتے ہیں، اور ایک خاص سطح سے نیچے پہنچنے پر جسم سے خون نکلنا بھی شروع ہو سکتا ہے۔
جب ڈاکٹر وسیم خواجہ سے اس مرض کی پاکستان میں شرح کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بہت عام مرض نہیں ہے اس کے کیسز بہت کم ہیں تاہم اس کی بنیادی وجہ امیون سسٹم کی خرابی ہی ہے۔

ایکویٹ آئی ٹی پی کا علاج

علاج کے بارے میں اردو نیوز کو بتاتے ہوئے ڈاکٹر وسیم خواجہ نے کہا کہ اس کا علاج ممکن ہے اور پاکستان میں بھی ہو سکتا ہے۔
اس کا علاج سٹیرائیڈز یا پھر انجکشنز کے ذریعے ہوتا ہے۔
جب اس کا سلسلہ شروع کیا جائے تو شروع کے چند روز میں ہی جسم میں پلیٹلٹس کی مقدار پیدا ہونا اور بڑھنا شروع ہو جاتی ہے اور تقریباً دس سے بارہ روز میں نارمل سطح تک پہنچ جاتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مریض سو فیصد ٹھیک ہو گیا ہے، مریض کی حالت اور عمر کے حساب سے علاج کا سلسلہ چھ ماہ سے ایک سال تک ہو سکتا ہے اس دوران ٹیسٹ بھی ہوتے رہتے ہیں، اس کے بعد انسان ایک نارمل زندگی گزارنے کے قابل ہو جاتا ہے۔

آئی ٹی پی کا علاج سٹیرائیڈز یا پھر انجکشنز کے ذریعے ہوتا ہے۔ فوٹو: روئٹرز

دوسری جانب جمعے کو لاہور میں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی صحت بہتر ہو رہی ہے، رات کو بلڈ پریشر بڑھ گیا تھا تاہم وہ خطرے سے باہر ہیں۔
’نواز شریف کے پلیٹلٹس ساڑھے 22 ہزار تک پہنچ گئے ہیں، ان کا بہترین علاج کیا جا رہا ہے، جس پر خود نواز شریف بھی اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں، ڈاکٹرز کو ہدایت کی ہے کہ بغیر کسی دباؤ کے ٹھیک رپورٹس پیش کریں۔‘
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر:

متعلقہ خبریں