Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں نے’لاکھوں بچوں کا مستقبل داؤ پر لگایا‘

یمن میں 52 لاکھ بچوں نے اسکولوں کو خیر باد کہہ کر محنت مزدوری کو اپنا لیا. فوٹو ۔ المواطن
یمنی وزیر محنت و سماجی بہبود آبادی ڈاکٹر ابتھاج الکمال کا کہنا ہے کہ " حوثی باغیوں کے باعث اب تک 60 لاکھ یمنی بچے شدید متاثر ہوئے ہیں ،۔

حوثی باغیوں کی جانب سے کم سن بچوں کو دہشتگرد بنانے کی کوششیں جاری ہیں.فوٹو ۔ شرق الاوسط  

یمن کی خبر رساں ایجنسی " سبا "  نے  وزیر سماجی بہبود آبادی کی جانب سے ـجاری بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ ' حوثی باغیوں نے  قانونی حکومت کے خلاف جب سے دہشتگردانہ کارروائیوں کا آغاز کیا ہے اس وقت سے لیکر اب تک سب سے زیادہ نئی نسل متاثر ہو ئی ہے ، جس کے سبب یمن میں 52 لاکھ بچوں نے اسکولوں کو خیر باد کہہ کر محنت مزدوری کو اپنا لیا " ۔
یمنی وزیر کا کہنا تھا کہ ' حوثی باغیوں کی جانب سے کم سن بچوں کو دہشتگرد بنانے کی کوششیں جاری ہیں ، وہ بچوں میں عصبیت کو پروان چڑھا رہے ہیں تاکہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکیں ' ۔
انہو ں نے مزید کہا 'حوثی باغی اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے معصوم بچوں کو بارود تھما دیا ہے جو انکے لیے بے انتہاء خطرناک ہے ۔ بچوں سے کتابیں چھین کر انہیں گولہ بارود سے آشنا کرانا کسی بھی طرح قوم کے مستقبل کے لیے مناسب  نہیں '۔
وزیر سماجی بہبود آبادی نے عالمی کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ اس جانب خصوصی توجہ دیں تاکہ معصوم بچوں کو حوثی باغیوں کے مکروہ عمل سے محفوظ رکھا جاسکے ، کیونکہ کسی بھی قوم کا مستقبل اسکی نئی نسل کے ہاتھوں میں ہی ہوتا ہے جسے حوثی باغی تباہ کرنے کے درپے ہیں ۔

حوثی بچوں سے باردوی سرنگیں بچھانے کا کام لیتے ہیں.فوٹو ۔ الوطن  

واضح رہے یمنی حکومت کی جانب سے بارہا اس بارے میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغی بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور وہ بچوں سے باردوی سرنگیں بچھانے کا کام لیتے ہیں جو انتہائی خطرناک عمل ہے ۔

شیئر: