غزہ سٹیبلائزیشن فورس حماس کے خلاف نہیں لڑے گی: امریکی حکام
غزہ سٹیبلائزیشن فورس حماس کے خلاف نہیں لڑے گی: امریکی حکام
ہفتہ 13 دسمبر 2025 6:17
سلامتی کونسل نے آئی ایس ایف کو نئی تربیت یافتہ اور جانچ شدہ فلسطینی پولیس کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اختیار دیا (فائل فوٹو: روئٹرز )
غزہ کی پٹی میں اگلے ماہ کے اوائل میں بین الاقوامی فوجیوں کو تعینات کیے جانے کا امکان ہے تاکہ اقوام متحدہ کی اجازت یافتہ سٹیبلائزیشن فورس تشکیل دی جا سکے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ حماس کو کیسے غیر مسلح کیا جائے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے جمعے کو یہ بات دو امریکی عہدیداروں کے حوالے سے رپورٹ کی ہے۔
حکام نے کہا کہ انٹرنیشنل سٹیبلائزیشن فورس یا آئی ایس ایف حماس کے خلاف نہیں لڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے اس فورس میں حصہ ڈالنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور امریکی حکام فی الحال آئی ایس ایف کے حجم، اس کی ساخت، رہائش، تربیت اور سرگرمیوں سے متعلق اصولوں پر کام کر رہے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ایک ٹُو سٹار امریکی جنرل آئی ایس ایف کی قیادت کے لیے زیرِغور ہے لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
اس فورس کی تعیناتی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے اگلے مرحلے کا ایک اہم حصہ ہے۔
پہلے مرحلے کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان دو سالہ جنگ میں ایک جنگ بندی اکتوبر 10 کو شروع ہوئی اور حماس نے یرغمال افراد کو رہا کیا جس کے بعد اسرائیل نے بھی زیرحراست فلسطینیوں کو رہا کیا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا کہ امن معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے پس پردہ بہت سی خاموش منصوبہ بندی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم پائیدار امن کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔‘
انڈونیشیا نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں صحت اور تعمیرات سے متعلق کاموں کے لیے 20 ہزار فوجیوں کو تعینات کرنے کے لیے تیار ہے۔
انڈونیشیا کی وزارت دفاع کے ترجمان ریکو سیریٹ نے کہا کہ یہ معاملہ ابھی منصوبہ بندی اور تیاری کے مراحل میں ہے۔
’اب ہم تعینات کی جانے والی افواج کا تنظیمی ڈھانچہ تیار کر رہے ہیں۔‘
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا کہ پس پردہ بہت سی خاموش منصوبہ بندی جاری ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل اب بھی غزہ کے 53 فیصد حصے پر قابض ہے جب کہ انکلیو میں موجود تقریباً 20 لاکھ افراد حماس کے زیرقبضہ باقی ماندہ علاقے میں رہتے ہیں۔
امریکی حکام نے کہا کہ یہ منصوبہ (جسے ایک بورڈ آف پیس حتمی شکل دے گا) دراصل آئی ایس ایف کو اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے میں تعینات کرنا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کے مطابق جیسے ہی آئی ایس ایف کنٹرول اور استحکام قائم کرے گی تو اسرائیلی افواج بتدریج ’مختلف ٹائم فریمز کی بنیاد پر‘ نکل جائیں گے۔
17 نومبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد نے ایک بورڈ آف پیس اور اس کے ساتھ کام کرنے والے ممالک کو آئی ایس ایف کے قیام کی اجازت دی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ کون سے عالمی رہنما بورڈ آف پیس میں خدمات انجام دیں گے، اس کا اعلان اگلے برس کے اوائل میں کیا جائے گا۔
سلامتی کونسل نے آئی ایس ایف کو نئی تربیت یافتہ اور جانچ شدہ فلسطینی پولیس کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اختیار دیا تاکہ ’غزہ کی پٹی کو غیر فوجی بنانے کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔‘ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ کیسے کام کرے گا۔