Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن: آئینی حکومت اور آئینی کونسل میں معاہدہ

یمن میں 24 رکنی نئی حکومت تشکیل دی جائے گی۔
یمن کی آئینی حکومت اور جنوبی یمن کے علیحدگی پسندو ں کی نمائندہ تنظیم عبوری کونسل نے باہمی تنازعات طے کرنے کے لیے ریاض معاہدہ کرلیا۔ 
 سعودی عرب کے زیر قیادت عرب اتحاد ریاض معاہدے پر عمل درآمد کرانے کے لیے مشترکہ کمیٹی کی نگرانی کرے گا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ریاض معاہدے کے مطابق یمن میں 24 رکنی نئی حکومت تشکیل دی جائے گی۔ یہ ماہرین پر مشتمل ہوگی۔ اس میں 12وزیر جنوبی یمن اور 12وزیر شمالی یمن کے ہوں گے۔
معاہدے میں تحریر ہے کہ موجودہ وزیراعظم ریاض سے عدن واپس جاکر تمام ریاستی اداروں کو موثر کریں گے۔ تمام آزاد شدہ علاقوں کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں تقسیم کرائیں گے۔ ان میں سول اور عسکری دونوں شعبوں کے ملازم شامل ہوں گے۔

سیکیورٹی فورسز اور فوج کی تنظیم نو ہوگی۔فوٹو الشرق الاوسط

ریاض معاہدے میں یہ بھی شامل ہے کہ جنوبی یمن کے تمام صوبوں میں سیکیورٹی فورسز اور فوج کی تنظیم نو ہوگی۔
یمن کے سیاستدانوں کا کہناہے کہ سعودی عرب نے جدہ میں فریقین کے درمیان ہونے والے مکالمے کے نتائج کی منظوری کے لیے صدر عبدربہ منصور ہادی کو قائل کرنے میں غیر معمولی کردارادا کیا۔
 اطلاعات تھیں کہ جدہ میں طے پانے والے امور پر دستخط کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیاتھا۔ یمن کی آئینی حکومت نے دستخط سے قبل نئی شرائط دے دی تھیں۔
یمن کے بحرانوں سے واقفیت رکھنے والے عناصر کا کہناہے کہ آئینی حکومت اور عبوری کونسل کے نمائندوں کے درمیان معاہدہ کرانے کے لیے سعودی عرب نے اپنا غیر معمولی اثر و رسوخ استعمال کیا۔
یمن کے تمام متعلقہ فریق سعودی عرب کی اس جدوجہد پر قدرو منزلت کا اظہار کررہے ہیں۔
 یاد رہے کہ فریقین کے درمیان ایک عرصے سے تنازع چل رہا تھا۔ سعودی عرب فریقین کو مذاکرات کی میز پر لایا اور ریاض میں ملاقات کرائی گئی۔ 

شیئر: