Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے یمن کو 500 ملین ڈالر دیدیئے

سعودی عرب نے اقوام متحدہ کو 500 ملین ڈالر کا چیک پیش کر دیا ہے (فوٹو: واس)
سعودی عرب اور اتحادی ممالک یمن میں ایک طرف ریاستی اداروں کی بحالی کا کام کررہے ہیں اور دوسری جانب اسی کے ساتھ انسانی مسائل کے حل کے لیے بھی کوشاں ہیں۔ یہ کام اقوام متحدہ کے سائبان تلے انجام دیا جارہا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نے یمن کے لیے 500 ملین ڈالر کا نیا عطیہ اقوام متحدہ کے حوالے کردیا۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے نگران اعلیٰ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے سیکریٹری اقوام متحدہ برائے انسانی امور مارک لوکوک کو 500ملین ڈالر کا چیک پیش کردیاہے۔ یہ مملکت کی جانب سے یمن میں انسانی خدمات کے لیے نیا عطیہ ہے۔ 
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے بتایا ہے کہ سعودی عرب اور یمن کے تعلقات تاریخی ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان رشتہ داریاں بھی ہیں۔ مملکت نے بحرانی حالات میں ہمیشہ یمن کا ساتھ دیا ہے۔ کئی عشروں سے وہ یمن میں ترقیاتی، انسانی اور امدادی پروگرام نافذ کررہا ہے۔

سعودی عرب ، یمن میں قحط سالی کو روکنے کے لیے مہم چلائے ہوئے ہے(فوٹو: واس)

الربیعہ نے نیا عطیہ نیویارک میں ’یمن میں انسانی حالات ‘ کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے موقع پر پیش کیا۔ کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، سعودی وزیر خارجہ، وزیر مملکت برائے امور خارجہ، امریکہ اور اقوام متحدہ میں سعودی سفراء، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل اور متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ اور سفارتکار بھی شریک ہیں۔
الربیعہ نے بتایا ہے کہ سعودی عرب اقوام متحدہ کی تنظیموں کے تعاون سے یمن میں قحط سالی کو روکنے اور وباؤں پر قابو پانے کے لیے امدادی مہم چلائے ہوئے ہے۔ سعودی عرب یمن کے اقتصادی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے بھی اقداما ت کررہا ہے۔
الربیعہ نے بتایا ہے کہ یمن میں انسانیت نواز خدمات کی راہ میں بہت ساری بڑی رکاوٹیں درپیش ہیں۔ سب سے بڑی رکاوٹ تو یہ ہے کہ حوثی امدادی سامان لوٹ لیتے ہیں۔ امدادی سامان مستحق افراد تک پہنچانے میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں۔
الربیعہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب، یمن میں علاج معالجے کے لیے متعدد پروگرام چلا رہا ہے۔ اہل یمن کو ہلاکت سے بچانے کے لیے بارودی سرنگوں کی صفائی کا کام بھی کررہا ہے۔ اب تک 89761 بارودی سرنگیں صاف کی جا چکی ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: