پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام پاکستانی ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اللہ ’ایلین‘ یعنی غیر ملکی ہیں لہذا انہیں ٹاک شوز میں بلانے سے گریز کیا جائے۔
پیمرا کی جانب سے سنیچر کو جاری ہونے والے لیٹر میں لکھا ہے کہ ’نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسڑیشن اتھارٹی (نادرا) نے رواں ماہ اپنے خط میں حافظ حمد اللہ کو تصدیق شدہ ایلین قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ پاکستان کے شہری نہیں ہیں۔‘
لیٹر میں یہ بھی لکھا ہے کہ نادرا نے حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ پہلے ہی منسوخ کر دیا ہے۔
پیمرا کے مطابق جب یہ طے شدہ ہے کہ جے یو آئی (ف) کے سینیٹر ’ایلین‘ ہیں تو تمام نیوز چینلز انہیں اپنے پروگراموں میں مدعو کرنے اور خبروں میں جگہ دینے سے اجتناب کریں۔
سوشل میڈیا پر بھی حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخ کیے جانے پر بحث جاری ہے۔
پاکستانی صحافی انصار عباسی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’سینٹر حافظ حمدا للّٰہ کی پاکستانی شہریت ختم کر دی گئی۔ ہم عجیب قوم ہیں کوشش ہے کوئی پاکستانی نہ رہے جو بچ جائیں اُنہیں غدار بنا دیا جائے۔‘
سینٹر حافظ حمدا للّٰہ کی پاکستانی شہریت ختم کر دی گئی۔ ہم عجیب قوم ہیں کوشش ہے کوئی پاکستانی نہ رہے جو بچ جائیں اُنہیں غدار بنا دیا جائے۔
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) October 26, 2019
سوشل میڈیا صارف سحر نے لکھا کہ ’ ہمارے ملک میں ایلین آ گیا ہے۔ ناسا کہاں ہے؟ حافظ حمد اللہ کئی برسوں سے سینیٹر تھے اور وہ پاکستانی بھی نہیں تھے۔‘
We have an alien in Pakistan. Where is NASA??
JUI's Hafiz Hamadullah Saboor has been a Senator in Pakistan for years, and he wasn’t even a Pakistani citizen! pic.twitter.com/OxFmJKDTc0
— Seher (@SeherN00r) October 26, 2019
صحافی سلیم صافی نے ٹویٹ کی کہ ’70 کی دہائی میں سرکاری سکول کے ٹیچر کی حیثیت میں ریٹائرمنٹ لینے والے قاری ولی محمد کے بیٹے اور سیکنڈ لیفٹیننٹ شبیر احمد کے والد، سابق سینیٹر حمداللہ کو تاحکم ثانی غیر پاکستانی قرار دے دیا گیا۔ وہ 2002 سے 2006 تک صوبائی وزیر صحت بھی رہے۔
یہ ملک ہے یا شہر نا پرسان؟‘
70 کی دھائی میں سرکاری سکول کے ٹیچر کی حیثیت میں ریٹائرمنٹ لینے والے قاری ولی محمد کے بیٹے اور سیکنڈ لیفٹیننٹ شبیر احمد کے والد، سابق سینیٹر حمداللہ کو کاحکم ثانی غیر پاکستانی ڈیکلیئر کردیا گیا۔ وہ 2002 سے 2006 تک صوبائی وزیر صحت بھی رہے۔
یہ ملک ہے یا شہرناپرسان؟ pic.twitter.com/08Ru6uOKux— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) October 26, 2019
پیمرا کے سابق چیئرمین ابصار عالم نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’مُجھے بتایا گیا ہے کہ یہ نوٹیفیکیشن جعلی نہیں تو دو سوال: حافظ صاحب کئی سال پہلے جب سینیٹر بنے تو وہ تمام ادارے جن کا کام صرف سیاست کرنا ہی رہ گیا ہے کیا اُنکے ریڈار بند تھے جو اب اچانک کُھل گئے ہیں؟ اگر کوئی پاکستانی شہری نہیں تو کیا وہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر نہیں آ سکتا؟
مُجھے بتایا گیا ہے کہ یہ نوٹیفیکیشن جعلی نہیں تو دو سوال:
۱) حافظ صاحب کئی سال پہلے جب سینیٹر بنے تو وہ تمام ادارے جن کا کام صرف سیاست کرنا ہی رہ گیا ہے کیا اُنکے ریڈار بند تھے جو اب اچانک کُھل گئے ہیں؟
۲) اگر کوئی پاکستانی شہری نہیں تو کیا وہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر نہیں آ سکتا؟ https://t.co/JoHlrSpC3j— Absar Alam (@AbsarAlamHaider) October 26, 2019