Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا انڈین کھلاڑی پراپیگنڈے کا حصہ؟

موہت اگروال نام کے صارف نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کھلاڑیوں کے ٹوئٹر اکاونٹس کو ’آئی ٹی سیل‘ کو کرائے پر دیا گیا ہو۔ فوٹو: اے ایف پی
کھیل کے شعبے سے تعلق رکھنے والی انڈیا کی چند مشہور خواتین پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے دیوالی کے موقعے پر انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنے کے جو پیغامات اپنے ٹوئٹر اکاونٹس پر شئیر کیے ہیں وہ انہوں نے ذاتی طور پر نہیں کیے بلکہ ایسا کرنے کے لیے انہیں کہا گیا تھا۔
یوٹیوب سے مقبولیت حاصل کرنے والے دھرو راتھی نے اس کی نشاندہی کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ انڈیا کی یہ مشہور خواتین کھلاڑی خواتین ’پراپیگنڈہ‘ کے تحت یہ ٹویٹس کر رہی ہیں۔
جن کھلاڑیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس سے یہ پیغامات سامنے آئے ہیں ان میں کشتی کی ماہر پوچا دھانڈا، باکسر نکھت زرین، اولمپیئن باکسر ماری کوم، ٹیبل ٹینس کی کھلاڑی مانیکا باترا اور بیڈمنٹن کی کھلاڑی سینا نیہوال اور پوسارلا وینکاتا سندھو شامل ہیں۔
دھرو راٹھی کی ٹویٹ کے بعد ان خواتین کے اکاؤنٹس پر اس کی تصدیق کرنے کے لیے دیکھا گیا تو پوجا دھانڈا اور ماری کوم کے اکاونٹس پر یہ پیغام موجود نہیں تھا جبکہ دیگر چاروں کھلاڑیوں کے ٹویٹس تاحال موجود ہیں۔
ان ٹویٹس پر ٹوئٹر صارفین کی جانب سے ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔
پراتیک سنہا نام کے صارف نے لکھا کہ ان کھلاڑیوں کو ایسا کرنے کے احکامات وزیراعظم کے دفتر سے موصول ہوئے۔
پراوین پوجاری نام کے صارف نے سوال اٹھایا کہ کیا ان کھلاڑیوں کا ایسا لکھنا ضروری تھا کیونکہ ’یہ سب اپنی محنت اور لگن سے آگے بڑھے ہیں‘۔
شیو کمار نامی صارف نے لکھا کہ انہیں اس بات کا دکھ تھا کہ وہ کھلاڑی جو لوگوں کے لیے مثالی شخصیات ہیں انہیں اس حد تک گرنا پڑ رہا ہے۔
موہت اگروال نام کے صارف نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کھلاڑیوں کے ٹوئٹر اکاونٹس کو ’آئی ٹی سیل‘ کو کرائے پر دیا گیا ہوگا۔


جس بات پر ان کھلاڑیوں کے اکاونٹس سے وزیراعظم مودی کو شکریہ کا پیغام دیا گیا ہے وہ انڈیا میں خواتین کی کوششوں کو سراہنے کے لیے دیوالی کو موقع پر چلنے والی مہم ہے۔
گذشتہ ماہ انڈین وزیراعظم نے ریڈیو پر لوگوں کو ایک مہم کا آغاز کرنے کا کہا تھا جس کے تحت وہ چاہتے تھے کہ ان خواتین کی کامیابیوں کا سراہا جائے جنہوں نے اپنے شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھائی ہے۔
کھیل کی خبریں واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے ”اردو نیوز سپورٹس“ گروپ جوائن کریں

شیئر: