Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لڑائی کی ویڈیو ساس کو بھیجنے پر سزا 

واٹس ایپ پر ہونے والے جرائم سائبر کرائم میں شمار نہیں ہوتے۔
 اماراتی خاتون نے اپنے غیر ملکی شوہر پر اماراتی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا جس میں یہ کہا گیا کہ شوہر نے اجازت کے بغیر ان کی ویڈیو بنا کر انہی کی والدہ کو واٹس ایپ کے ذریعے شیئر کر دی ہے۔
اماراتی عدالت میں کیس داخل کیے جانے کے بعد غیر ملکی شوہر نے اس الزام سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے اپنی اماراتی بیوی کی ویڈیو بنا کر اسی کی والدہ جو میری ساس ہے اس کو بھیجی ہے کسی غیر متعلقہ شخص کو نہیں بھیجی۔‘

بیوی کی ویڈیو بنا کر اس کی ماں یعنی اپنی ساس کو بھیجی ہے

اخبار الامارات الیوم کے مطابق غیر ملکی شخص نے کہا کہ ’بیوی کے ساتھ ایک عرصہ سے میری چپقلش تھی، بیوی میرے ساتھ اچھا برتاﺅ نہیں رکھتی تھی جس کی بار ہا شکایت اس کی والدہ سے کر چکا تھا لیکن کوئی حل نظر نہیں آرہا تھا اور جھگڑے کا کوئی ثبوت بھی میسر نہیں تھا۔ اب جبکہ میری جھگڑالو بیوی کا ثبوت میرے ہاتھ لگا تو ساس کو واٹس ایپ کر دیا۔‘
عدالت نے الزام ثابت ہو جانے پر حکم صادر کیا کہ ملزم نے بیوی کی نجی زندگی میں دخل اندازی کی ہے جس پر بیوی کو اعتراض ہے۔ اس تناظر میں غیر ملکی شخص کو چھ ماہ قید ، دس ہزار درھم جرمانہ، واٹس ایپ اکاﺅنٹ بند، موبائل ضبط اور قید کی سزا ختم ہونے کے بعد ملک سے بے دخل کا حکم سنا دیا گیا۔
 شوہر نے سزا سننے کے بعد اپیلٹ کورٹ میں دراخواست دائر کرتے ہوئے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی ۔ درخواست پر اپیلٹ کورٹ نے ملک سے بے دخلی کی سزا منسوخ کرتے ہوئے یہ کیس ہائی کورٹ میں بھیج دیا۔
بعد ازاں ہائی کورٹ نے اس زیریں عدالت کے فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ واٹس ایپ پر ہونے والے جرائم سائبر کرائم میں شمار نہیں ہوتے۔ زیر سماعت مقدمے میں ملزم نے کسی غیر کی نہیں بلکہ اپنی بیوی کی ویڈیو بنا کر اس کی ماں یعنی اپنی ساس کو بھیجی ہے جس پر ملزم کا یہ عمل کسی قابل اعتراض تشہیر کے ضمن میں بھی نہیں آتا۔
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: