Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آزادی مارچ: اسلام آباد میں زندگی متاثر ہوگی؟

ڈپٹی کمشنراسلام آباد کے مطابق شہر کے تمام راستے جمعرات کو کھلے رہیں گے۔ فوٹو اے ایف پی
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ’آزادی مارچ‘ کا قافلہ جمعرات کو پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچ رہا ہے جبکہ جگہ جگہ کنٹینرز دیکھ کر وفاقی دارالحکومت میں ہر کسی کا ایک ہی سوال ہے کہ جمعرات کو اسلام آباد میں کاروبار زندگی رواں ہو گا یا نہیں؟
کونسی سٹرکیں کھلی ہوں گی  اور کونسی بند؟ کس دفتر کی چھٹی ہو گی اور کہاں حاضری لگے گی؟
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئےاسلام آباد کی انتظامیہ کے ذمہ دار ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے ان میں سے کئی سوالات کے جوابات دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے تمام راستے جمعرات کو کھلے رہیں گے تاہم کشمیر ہائے وے اور اسلام آباد ایکسپریس وے پر جب آزادی مارچ کے شرکا پہنچنا شروع ہوں گے تو ٹریفک کی روانی پر فرق پڑ سکتا ہے۔

اسلام آباد کی پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے سکولز جمعرات کو بند ر کھنے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو اردو نیوز

حمزہ شفقات نے یہ بھی بتایا کہ اسلام آباد کے تمام سرکاری دفاتر بھی مارچ کے باوجود کھلے رہیں گے۔ فوج کی تعیناتی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ حساس مقامات پر فوج پہلے سے ہی تعینات ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مارچ کے شرکا ڈی چوک کی طرف نہیں جائیں گے اور اس سلسلے میں تمام انتظامات کر لیے گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہونے والے تبصروں کے مطابق اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طالب علموں کی بڑی تعداد مولانا کی آمد سے اس لیے خوش تھی کہ انہیں چھٹی ملے گی مگر ڈپٹی کمشنر کے مطابق دارلحکومت کے تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔

 

دلچسپ بات یہ ہے کہ اسلام آباد سے منسلک راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر سیف اللہ ڈوگر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے شہر کے تمام سرکاری سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔
دوسری طرف اسلام آباد کے شہری علاقوں میں نجی سکولوں کی تنظیم  پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے صدر زعفران الٰہی نے اردو نیوز کو بتایا کہ شہری علاقوں میں نجی سکول جمعرات کو بند رہیں گے۔
ب ڈی سی اسلام آباد سے پوچھا گیا کہ مارچ کے قریبی علاقوں کے بچوں کو سکول سے واپسی پر مشکلات ہو سکتی ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ والدین اس سلسلے میں فیصلہ کر سکتے ہیں مگر اسلام آباد کے اکثر علاقوں میں سکول مارچ کی وجہ سے متاثر نہیں ہوں گے اس لیے سرکاری چھٹی کا اعلان نہیں کیا گیا۔

میٹرو بس سروس بند رہے گی

دریں اثنا ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کے روز  اسلام آباد پنڈی میٹرو بس سروس بند رہے گی۔
تاہم انہوں نے میٹرو کی بندش کی وجہ ’آزادی مارچ‘ نہیں بلکہ مینٹیننس کو قرار دیا۔
ایک دوسرے ٹویٹ کے ذریعے ڈپٹی کمشنر نے جمعرات کے دن کے لیے اسلام آباد کا مفصل ٹریفک پلان بھی شیئرکیا۔
دوسری طرف اسلام آباد کے سیکٹر ایچ ایٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مارچ کے لیے مختص جگہ پر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور پارٹی کارکنان کھانے پینے اور دیگر انتظامات میں مصروف ہیں۔
اسلام آباد کی انتظامیہ نے سیکورٹی انتظامات کے طور پر ریڈ زون کو پہلے ہی آمدورفت کے لیے محدود کر رکھا ہے جبکہ ڈی چوک، ڈھوکڑی چوک، فیض آباد، زیرو پوائنٹ ، گولڑہ موڑ اور دیگر کلیدی مقامات پر ہنگامی حالات میں راستے بلاک کرنے کی غرض سے کنٹینر پہنچا دیے گئے ہیں۔
ڈی سی اسلام آباد کے مطابق شہریوں کو ٹویٹر اور میڈیا کے ذریعے ٹریفک اور سیکورٹی کے انتظامات سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ کیا جاتا رہے گا۔

جے یو آئی کی ’آزادی مارچ‘ کا آغاز اتوار کو کراچی سے ہوا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

خیال رہے اسلام آ باد کی ضلعی انتظامیہ اور جے یو آئی کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق جے یو آئی کشمیر ہائی وے پر پشاور موڑ کے قریب اتوار بازار کے ساتھ گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی۔ جے یو آئی کے مارچ کے شرکا ڈی چوک کی طرف نہیں جائیں گے اور جواب میں انتظامیہ مارچ /جلسے کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں بنے گی۔
جے یو آئی کی ’آزادی مارچ‘ کا آغاز اتوار کو کراچی سے ہوا تھا اور پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان مارچ کی قیادت کر رہے ہیں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: