Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوری کیسز کی سماعت چھٹی کے روز بھی

مجاز افسران دفتری اوقات کے بعد بھی عام سائلین کی سہولت کے لیے دستیاب ہوں گے۔ فوٹو سوشل میڈیا
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کہ دفتری اوقات کے علاوہ بھی فوری نوعیت کے مقدمات سنے جائیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق ہائی کورٹ نے دفتری اوقات کے بعد عام سائلین کی فوری نوعیت کے کیسز کے لیے چھ مجاز افسران کا تقرر کر دیا ہے۔ مجاز افسران دفتری اوقات کے بعد بھی عام سائلین کی سہولت کے لیے دستیاب ہوں گے۔

 

نوٹیفیکیشن کے مطابق ایسے مقدمات جس میں درخواست گزار کی زندگی کو خطرات لاحق ہوں دفتری اوقات کے بعد یا چھٹی کے روز بھی سنے جائیں گے۔ اس کے علاوہ جن درخواستوں پر چیف جسٹس مطمئن ہوں کہ فوری نوعیت کا مقدمہ ہے تو ان کو بھی چھٹی کے روز سنا جائے گا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے چھٹی کے روز سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر فوری سماعت کی تھی اور ان کی تین روز تک عبوری ضمانت منظور کی گئی تھی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے چھٹی کے روز عدالت لگائے جانے پر تنقید کی تھی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فردوس عاشق اعوان کے بیان پر ان کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کر رکھا ہے جس کی سماعت یکم نومبر کو ہوگی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے مقرر کیے گئے افسران میں ڈپٹی رجسٹرا سلطان محمود، اسسٹنٹ رجسٹرار محمد اسد، اسسٹنٹ رجسٹرار شیخ روہان، اسسٹنٹ رجسٹرا محمد عرفان، اسسٹنٹ رجسٹرا شاہد ندیم اور ارباب امجد شامل ہیں۔

شیئر: