Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحرا میں قضائے حاجت،خمیازہ 30 لاکھ درہم

متاثرہ شخص کے بارے میں پتہ لگالیاگیا تھا کہ اس کے پاس بھاری رقم ہے ۔ فائل فوٹو
ایک ایشیائی شہری کو ابوظبی میں شاہراہ کے بالمقابل صحرائی علاقے میں گاڑی روک کر قضائے حاجت کرنا مہنگا پڑ گیا۔ اسے اس کی قیمت 30لاکھ درہم کی صورت میں چکانا پڑ گئی۔
الامارات الیوم کے مطابق ایشیائی شہری نے دبئی پولیس میں شکایت درج کرائی کہ وہ شاہراہ سے گزر رہا تھا۔ اس نے قضائے حاجت کے لیے گاڑی سڑک سے اتار کر صحرا میں پارک کی۔ گاڑی میں واپس آکر بیٹھا تو اچانک 4افراد نے اسے گھیر لیا۔ اس کی آنکھ میں مرچوں بھرا سیال مادہ الٹ دیا اور گاڑی کی عقبی نشست کے نیچے چھپا ہوا وہ بریف کیس چھین کر لے گئے جس میں 30لاکھ درہم موجود تھے۔ چاروں واردات کرکے فرار ہوگئے۔

 واردات کے 20دن بعد 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ فائل فوٹو

دبئی پولیس کے ماتحت مالیاتی جرائم کا سراغ لگانے والے ادارے کے اہلکار نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ متاثرہ شخص ہوش و حواس میں تھا۔ بریف کیس چھیننے کے نتیجے میں اسے کوئی جسمانی نقصان نہیں پہنچا تھا۔پولیس اہلکار نے واردات کرنے والوں کا حلیہ دریافت کرکے تلاش کا سلسلہ شروع کردیا۔ واردات کے 20دن بعد 2کو گرفتار کرلیا گیا۔ دونوں سے پوچھ گچھ کے نتیجے میں 2اور ملزمان کی نشاندہی ہوگئی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ہم نے اپنے حصے کی رقم انٹرنیشنل سٹی کے چینی محلے میں مقیم ایک او رملزم کے حوالے کررکھی ہے۔ پولیس نے چھاپہ مار کر اس کے قبضے سے 4لاکھ4ہزار درہم برآمد کرلئے۔
 پانچویں ملزم نے بتایا ہے کہ اسے معلوم تھا کہ جو رقم اس کے پاس رکھی گئی ہے وہ حلال کمائی کی نہیں بلکہ مسروقہ ہے اسی لئے اس نے رقم کی حفاظت پر اپنا حصہ طلب کرلیا تھا جس کی دونوں نے حامی بھر لی تھی۔
پبلک پراسیکیوشن نے تحقیقات کرکے پتہ لگایا ہے کہ دوملزمان نے اقبال جرم کرتے ہوئے یہ بھی تسلیم کرلیا ہے کہ 2واردات کرنے والے فرار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ متاثرہ شخص کے بارے میں پتہ لگالیاگیا تھا کہ اس کے پاس بھاری رقم ہے ۔ اسی بنیاد پر واردات کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ مفرور ملزمان کے علاوہ دیگر تمام ملزمان کے قبضے سے لوٹی گئی رقم بازیاب کرلی گئی۔
                    
 

شیئر: