Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ بے نامی اکاﺅنٹ میں رقم جمع کرانا بھی منی لانڈرنگ‘

رقم کی منتقلی کا حقیقی مقصد بتانا پڑے گا۔فائل فوٹو اے ایف پی
 سعودی عرب میں منی لانڈرنگ سعودی قانون کے مطابق جرم ہے۔ منی لانڈرنگ پر 15 برس تک قید اور 70 لاکھ  ریال تک کے جرمانے کی سزا مقرر ہے۔
 سعودی وزارت خزانہ نے ٹویٹر پر بتایا کہ منی لانڈرنگ سعودی قانون کے بموجب جرم ہے۔ ہر شخص کو اس سوال کا جواب دینا ہوگا کہ اس کے پاس جو دولت ہے وہ اسے کہاں سے ملی۔ مالیاتی اداروں کے ساتھ لین دین کرتے وقت رقم کی منتقلی کا حقیقی مقصد بھی بتانا پڑے گا۔

منی لانڈرنگ پر 15 برس تک قید اور 70 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا مقرر ہے۔فوٹو سوشل میڈیا

سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی کھاتیدار نے کسی مالیاتی ادارے سے معاملہ کرتے وقت سوالات کے غلط جوابات دیئے تو اسی صورت میں اس کی باز پرس ہوگی ۔ وہ منی لانڈرنگ کے جرم کا مرتکب ٹھہرایا جائے گا۔
وزارت خزانہ نے یہ بھی کہا کہ’ اگر کسی شخص نے کسی واقف کار سے رقم حاصل کرکے کسی انجان شخص کے اکاﺅنٹ میں اسے جمع کر ائی تو یہ بھی منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئے گا ۔اس پر رقم جمع کرانے والے سے باز پرس کی جائے گی‘۔
’ منی لانڈرنگ کے جرائم سے ایسی تمام سرگرمیاں مراد ہیں جن کے تحت کوئی شخص مجرمانہ سرگرمیوں سے حاصل کالے دھن کو سفید دھن میں تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہو‘۔

شیئر: