Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی بھائیوں کے لیے پاکستانی چاول کا تحفہ‘

سعودی عرب کے شہر جدہ میں پاکستانی قونصل خانے کے  ڈپٹی قونصل جنرل شائق احمد بھٹو کے مطابق  پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دوطرفہ تجارتی تعلقات میں گذشتہ کئی برسوں میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
 سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقدہ چار روزہ ساتویں بین الاقوامی اشیائے خورد و نوش ’فوڈ ایکس 2019‘ کے افتتاح کے موقع پر ڈپٹی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ تجارتی تعلقات کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان معاشی سرگرمیاں مزید بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوڈیکس نمائش میں 15 پاکستانی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، جو سعودی مارکیٹ میں پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے بڑھتی دلچسپی اور مواقع کو ظاہر کرتی ہیں۔ گذشتہ برس نو پاکستانی کمپنیوں نے فوڈیکس میں حصہ لیا تھا۔ 
ان کے مطابق ’ہماری 70 فیصد سے زیادہ برآمدات زراعت اور ٹیکسٹائل پر مبنی ہیں۔ کوشش ہوتی ہے کہ قونصلیٹ کی سطح پر دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے بہتر سے بہتر اقدامات کیے جائیں۔‘ 
ڈپٹی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ اس طرح کی نمائشوں کے انعقاد سے جہاں مقامی تاجروں کو پاکستانی مصنوعات کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہوتی ہیں وہاں پاکستانی صنعت کاروں اور تاجروں کو بھی بہتر مواقع میسر آتے ہیں۔ 

ایک تاجر کے مطابق پاکستانی چاول دنیا میں مانے ہوئے چاول ہیں۔

 اشیائے خورد و نوش کے حوالے سے سعودی عرب کی مارکیٹ کافی وسیع ہے۔ مملکت میں کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی ہوئی طلب، پاکستانی کمپنیوں کو سعودی مارکیٹ میں بہتر طور پر اپنی جگہ بنانے اور مارکیٹ شیئر بڑھانے کے لیے نادر موقع فراہم کرتی ہے۔ 
اس نمائش کا افتتاح شہزادہ فہد بن مقرن بن عبدالعزیز نے کیا۔
دوسری جانب پاکستانی قونصلیٹ کے شعبہ کمرشل کے ذمہ دار فہد کا کہنا تھا کہ پاکستان سے آنے والی کمپنیوں کو سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔ سعودی عرب سالانہ تقریباً 25 ملین ڈالر کی اشیائے خورد و نوش درآمد کرتا ہے۔ اندازہ ہے کہ یہ مارکیٹ آئندہ پانچ برسوں میں 70 ملین ڈالر کی حد سے تجاوز کر جائے گی۔

شہزادہ فہد بن مقرن بن عبدالعزیز نے فوڈیکس نمائش کا افتتاح کیا۔

دریں اثنا پاکستان کے شہر اوکاڑہ سے آنے والے ایک چاول کے تاجر کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی چاول دنیا میں مانے ہوئے چاول ہیں اور ہم پاکستان سے اپنے سعودی بھائیوں کے لیے بہترین چاول کا تحفہ لائے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی نمائش کا انعقاد بہترین اقدام ہے اس سے پاکستانی تاجروں کو جہاں مقامی تاجروں سے متعارف ہونے کا موقع ملے گا وہاں سعودی مارکیٹ کے بارے میں بھی اہم معلومات حاصل ہوں گی۔ 
واضح رہے جدہ میں منعقد ہونے والی ساتویں اشیائے خورد ونوش کی نمائش  میں 51 ممالک کی مختلف کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں جن میں پاکستان، بنگلہ دیش، بھارت، انڈونیشیا، چین، سپین، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، الجزائر، تیونس کے علاوہ دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔ ازبکستان کی جانب سے پہلی بار سات کمپنیوں کے نمائندوں نے اپنے سٹال نمائش میں لگائے۔ 
ہر برس منعقد ہونے والی نمائش فوڈ ایکس‘ میں پکوان تیار کرنے والے  ماہر شیف کا مقابلہ بھی منعقد کیا جاتا ہے۔ یہ سلسلہ امسال بھی رکھا گیا ہے۔ شیف کے مقابلے کے لیے  نمائش گاہ کا ایک حصہ مخصوص کیا گیا ہے جہاں مختلف ممالک سے آئے ہوئے شیف اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ 

شیئر: