Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیس بک سٹیٹس پر تنازع، نوجوان قتل

ایف آئی آر میں یہ بھی درج ہے ’سوشل میڈیا پر سٹیٹس کی رنجش پر‘ فقیر حسین کو قتل کیا گیا۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقہ چوہنگ میں سوشل میڈیا سٹیس کے تنازعے پر فقیر حسین نامی ایک نوجوان کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔
تھانہ چوہنگ میں مقتول کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق مقتول فقیر حسین کی والدہ کا کہنا ہے، ’میں اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ شادی کی ایک تقریب میں تھی تو میرے بیٹے فقیر حسین کے موبائل فون پر میرے ہی بھتیجے حسن نواز کی کال آئی تو وہ فون سننے کے لیے باہر چلا گیا۔ میں اور میرا دوسرا بیٹا مظہر حسین بھی واپس گھر جانے کے لیے نکلے تو گلی میں حسن نواز نے پستول کی فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں میرا بیٹا ہلاک ہو گیا۔‘
ایف آئی آر میں یہ بھی درج ہے ’سوشل میڈیا پر سٹیٹس کی رنجش پر‘ فقیر حسین کو قتل کیا گیا۔

ایف آئی آر میں یہ بھی درج ہے ’سوشل میڈیا پر سٹیٹس کی رنجش پر‘ فقیر حسین کو قتل کیا گیا۔

تھانہ چوہنگ کے ایس ایچ او شاہد اکرام نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قاتل اور مقتول دونوں کزن ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف فیس بک پر سٹیٹس لگاتے تھے۔ اس واقعہ سے دو دن پہلے بھی فقیر حسین نے حسن نواز کے خلاف سٹیٹس لگایا جس کی وجہ سے وہ اشتعال میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کزنز کے مابین رنجش سے پورا محلہ واقف ہے۔ قاتل اس وقت مفرور ہے اور پولیس اس کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مقتول کے بھائی مظہر حسین نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا ’معمولی تنازع پر میرے بھائی کی جان لے لی گئی بھلا فیس بک سٹیٹس پر بھی کوئی کسی کو جان سے مارتا ہے؟‘
ان کا کہنا تھا کہ قاتل ان کا ماموں زاد بھائی ہے اور وہ پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

شیئر: