Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مولانا کے سول نافرمانی پلان کی حمایت نہیں کرتے‘

بلاول کے مطابق آزادی مارچ کے نتیجے میں وزیراعظم کے ہٹنے کے امکانات بڑھے ہیں، فوٹو: پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’ان کی پارٹی مولانا فضل الرحمان کے سول نافرنانی پلان کی حمایت نہیں کرتی۔‘
اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی اجلاس کے بعد انہوں نے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی کو اپنے ’پلان بی‘ اور ’پلان سی ‘ کی تفصیلات سے آگاہ کیا نہ ہی ق لیگ اور چودھری برادران سے ہونے والی ملاقاتوں پر اعتماد میں لیا۔‘
ایک سوال پر چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ’ آزادی مارچ کامیاب رہا، اس مارچ کے نتیجے میں وزیراعظم کے ہٹنے کے امکانات بڑھے نہیں کم ہوئے ہیں، میڈیا پر عائد سینسر شپ بھی ٹوٹی ہے۔‘
’اعتماد سے کہتا ہوں کہ اب سلیکٹڈ وزیراعظم کو جانا پڑے گا اور آئندہ سال نیا وزیراعظم ہو گا۔‘

بلاول کہتے ہیں کہ ’مولانا فضل الرحمان نے چودھری برادران سے ملاقاتوں پر اعتماد میں نہیں لیا، فوٹو: پیپلز پارٹی

انہوں نے کہا کہ ’پیپلز پارٹی ہر صوبے میں اپنا احتجاجی پروگرام جاری رکھے گی، آئندہ جلسہ پارٹی کے یوم تاسیس پر کشمیر میں کریں گے جس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔‘
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ’انڈیا نے کشمیر کو بڑی جیل بنا دیا ہے اور ان کی جماعت کشمیری عوام کی جدوجہد میں آخر وقت تک ان کے ساتھ کھڑی ہے۔‘
 بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’کور کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کی تنظیم سازی کی تجویز قبول کر لی گئی ہے۔‘
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: