Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب دو کرکٹ لیجنڈز نے کیریئر شروع کیا

پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سچن ٹنڈولکر وقار یونس کی گیند پر بولڈ ہوئے، فوٹو: آئی سی سی
یہ آج سے ٹھیک 30 برس قبل کی بات ہے، 1989 میں نومبر کا ہی مہینہ تھا، جب 15 سے 20 نومبر تک دنیائے کرکٹ کے بڑے حریفوں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ کھیلا گیا۔
یوں تو یہ دیگر ٹیسٹ میچز کی طرح ایک ٹیسٹ میچ تھا تاہم اس کی خاص بات یہ تھی کہ اس ٹیسٹ میچ سے کرکٹ کے دو بڑے سٹارز نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔
جی ہاں اس ٹیسٹ میچ سے ہی پاکستان کے سابق مایہ ناز فاسٹ بولر وقار یونس اور انڈیا کے سابق لیجنڈری بلے باز سچن ٹنڈولکر نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
15 سے 20 نومبر تک نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں سچن ٹنڈولکر نے 15 رنز بنائے اور اہم بات یہ تھی کہ انہیں بولڈ کرنے والا کوئی اور نہیں وقار یونس ہی تھے۔اس ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں ٹنڈولکر کو بیٹنگ کا موقع نہیں ملا۔

سچن ٹنڈولکر نے 463 ایک روزہ اور 200 ٹیسٹ میچز میں انڈیا کی نمائندگی کی، فوٹو: اے ایف پی

وقار نے میچ کی پہلی اننگز میں 19 اوورز میں 80 رنز دے کر انڈیا کے چار بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ دوسری اننگز میں وہ کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔
وقار یونس اور سچن ٹنڈولکر کے ڈیبیو حوالے سے آئی سی سی نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دونوں کرکٹرز کی تصاویر شیئر کیں۔
1989-1990 کی اس سیریز میں عمران خان پاکستانی ٹیم کے کپتان تھے جبکہ انڈیا کی قیادت سری کانتھ کر رہے تھے۔ 15 نومبر سے 22 دسمبر 1989 انڈین ٹیم نے دورہ پاکستان کے دوران چار ٹیسٹ اور چار ون ڈیز کھیلے۔
دونوں روایتی حریفوں کے درمیان ٹیسٹ سیریز 0-0 سے برابر رہی جبکہ ایک روزہ میچز میں پاکستان نے 0-2 سے کامیابی حاصل کی۔
1989 میں ڈیبیو کرنے والے سچن ٹنڈولکر نے اپنے کیریئر میں شاندار بیٹنگ کی جس وجہ سے انہیں ’ماسٹر بلاسٹر‘ کا خطاب دیا گیا۔

 

انہوں نے اپنے کیریئر میں 200 ٹیسٹ میچز کی 329 اننگز میں 53.8 کی ایوریج سے 51 سینچریاں اور 68 نصف سینچریاں سکور کیں۔ ان کا ایک اننگز میں سب سے زیادہ سکور 248 رہا۔
سچن ٹنڈولکر نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ میچ 2013 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ممبئی میں نومبر کے مہینے میں ہی کھیلا۔
ماسٹر بلاسٹر نے 463 ون ڈے میچز کی 452 اننگز کھیل کر ریکارڈ 18 ہزار 425 رنز بنائے جن میں انہوں نے 49 سینچریاں اپنے نام کیں۔ ان کا سب سے زیادہ سکور 200 ناٹ آؤٹ رہا۔
سچن ٹنڈولکر نے اپنے کیریئر میں صرف ایک ٹی20 میچ کھیلا جس میں انہوں نے 10 رنز بنائے۔

وقار یونس نے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں انڈیا کے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، فوٹو: اے ایف پی

دوسری جانب اپنے سوئنگنگ یارکرز کی بدولت بڑے بڑے بلے بازوں کو تگنی کا ناچ نچانے والے وقار یونس نے 87 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
انہوں نے 3.25 کے اکانومی ریٹ سے 373 وکٹیں اپنے نام کیں۔وقار یونس نے 28 مرتبہ اننگز میں چار اور 22 مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
16 نومبر 1971 کو وہاڑی میں پیدا ہونے والے وقار یونس نے اپنا آخری ٹیسٹ میچ جنوری 2003 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن میں کھیلا۔
انہوں ںے ایک روزہ کیریئر میں 262 میچز کھیل کر 416 وکٹیں حاصل کیں، 36 رنز کے عوض 7 وکٹیں ان کی بہترین بولنگ ہے۔
سابق فاسٹ بولر نے صرف سات ٹی20 میچز کھیلے اور پانچ وکٹیں حاصل کیں۔21 رنز دے کر تین وکٹیں ان کی سب سے اچھی بولنگ ہے۔
وقار یونس اور سچن ٹنڈولکر کے درمیان ایک اور مشترک بات یہ ہے کہ دونوں کو اپنی اپنی ٹیموں کی قیادت کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر:

متعلقہ خبریں