پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے تین نام وزیراعظم کو بھجوا دیے ہیں۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کیے ہیں۔
وزیراعظم کے نام خط میں شہباز شریف نے کہا کہ ’بغیر کسی مزید تاخیر کے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کرنے کے لیے یہ تین نام زیر غور لائیں ، میری دانست میں یہ ممتاز شخصیات اس منصب کے لیے نہایت مناسب اور اہل ہیں اس امید کے ساتھ آپ کو تین نام بھجوارہا ہوں کہ آپ کی طرف سے جلد جواب ملے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
’شہباز شریف چاہیں بھی تو ان کو استعفی نہیں دینے دیں گے‘Node ID: 437756
-
’پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت کا مطالبہ‘Node ID: 444296
-
فارن فنڈنگ کیس کیا ہے؟Node ID: 444626
واضح رہے کہ چھ دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان کی آئینی مدت ختم ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرری پر بھی حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہو سکا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر یا کسی ممبر کی تقرری نہ ہونے سے الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے دو ممبران پر اتفاق رائے نہ ہونے سے صدارتی حکم نامے کے ذریعے ممبران کی منظوری دی تھی۔ چیف الیکشن کمیشن نے نامزد ممبران سے حلف لینے سے انکار کر دیا تھا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس معاملہ پر دوبارہ مشاورت کرنے کی ہدایت دی تھی۔
قائد حزب اختلاف نے قائد ایوان کو لکھے خط میں زور دیا کہ الیکشن ایکٹ2017 کے سیکشن تین کے تحت الیکشن کمیشن کا بینچ کم ازکم تین ارکان پر مشتمل ہونا چاہیے۔ ’الیکشن کمیشن جیسے آئینی ادارے کو غیرفعال ہونے سے بچانے کی کوشش میں دوبارہ مشاورت کا عمل شروع کررہا ہوں، مجھے امید ہے کہ ان افراد کی اہلیت کی آپ پزیرائی کریں گے اور قانون کے مطابق فوری زیرغور لائیں گے۔‘
