Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمرہ انشورنس سکیم ، کس صورت میں کلیم نہیں ملے گا؟

سکیم ہولڈر کی طبعی موت یا مکمل مفلوج ہونے پر کلیم نہیں دیا جائے گا۔تصویر: ٹوئٹر
وزارت حج و عمرہ نے عمرہ زائرین کے لیے جامع انشورنس سکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس سکیم میں 2 صورتوں میں عمرہ زائر کو کلیم نہیں ملے گا۔
مکہ اخبار کے مطابق اگر سعودی عرب میں قیام کے دوران عمرہ انشورنس سکیم ہولڈر کی طبعی موت واقع ہوگئی یا مکمل مفلوج ہوگیا تو کسی بھی خسارے، نقصان ،بالواسطہ یا بلا واسطہ ذمہ داری کا کلیم نہیں دیا جائے گا۔

مردوں کی انتہائی حد 3لاکھ ریال او رخواتین کی ڈیڑھ لاکھ ریال مقرر کی گئی ہے۔تصویر: ٹوئٹر

 دوسری صورت یہ ہے کہ عمرہ انشورنس سیکم ہولڈرنے کوئی ایسا کام کیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی یاوہ مکمل طور پر مفلوج ہوگیا تب بھی اسے انشورنس سکیم کے تحت کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ کوئی کلیم نہیں دیا جائے گا۔
اگر عمرہ انشورنس سکیم ہولڈر کسی عام حادثے کا شکار ہوا تو ایسی صورت میں اسے معاوضہ دیا جائے گا۔ حادثاتی موت یا حادثاتی طور پر دائمی مکمل مفلوج ہوجانے یا کسی قدرتی آفت کی وجہ سے موت واقع ہوجانے پر بھی کلیم ملے گا۔
قدرتی آفات یا حادثاتی وفات پر فی کس معاوضہ ایک لاکھ ریال یا عدالت کے فیصلے کے مطابق مقررہ رقم ہوگی۔ مردوں کی انتہائی حد 3لاکھ ریال او رخواتین کی ڈیڑھ لاکھ ریال مقرر کی گئی ہے۔
متوفی کی باقیات اس کے وطن پہنچانا انشورنس اسکیم میں شامل ہے۔ اس پر زیادہ سے زیادہ لاگت 10ہزارریال فی کس برداشت کی جائے گی۔

شیئر: