Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب: کون سے تجارتی ادارے فیس سے مستثنیٰ؟

24 گھنٹے خدمات فراہم کرنے والے تجارتی اداروں کے لیے خصوصی لائسنس جاری کیاجاتاہے ۔ فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب میں مختلف تجارتی سرگرمیوں کے قانون میں کی گئی تبدیلیوں پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا گیا ہے۔  یکم جنوری 2020 سے تجارتی ادارے 24 گھنٹے کھولے جاسکیں گے۔ وزارت بلدیات کی جانب سے دکانیں اور تجارتی مراکز24 گھنٹے کھلے رکھنے کے لیے متعد د شرائط عائد کی گئی ہیں۔
دکانیں یا تجارتی مراکز 24 گھنٹے کھولنے کے لیے ریجنل بلدیہ  کے دفتر سے باقاعدہ اجازت کا حصول لازمی ہے۔ 24 گھنٹے خدمات فراہم کرنے کے لیے بلدیہ کی جانب سے فی مربع میٹر کے حساب سے فیس مقرر کی گئی ہے۔ دیگر شرائط میں سب سے اہم شرط دکانوں یا دیگر تجارتی مقامات پر کلوز سرکٹ (سی سی ٹی وی) کیمروں کی تنصیب کرانا ضروری ہو گا۔ مقامی نیوز ویب سائٹ 'مزمز' کے مطابق سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے بعد بلدیہ کو درخواست دینی ہو گی جس میں دکان یا تجارتی مقام کا رقبہ درج کیا جائے گا۔ 

 تجارتی اداروں یا دکانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا لازمی ہونگے ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

بلدیہ کی جانب سے رقبے کے مطابق فیس وصول کر نے کے بعد 24 گھنٹے دکان کھولنے کی اجازت جاری کی جائے گی۔ حاصل ہونے والے اجازت نامے کو دکان میں نمایاں مقام پر آویزاں کرنا لازمی ہو گا۔ بلدیہ کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے خدمات فراہم کرنے والے تجارتی ادارے کے لیے مختلف نوعیت کے لائسنس جاری کیے جاتے ہیں۔
لائسنس کے لیے فیس اسٹرکچر بھی مختلف ہے جو تجارتی سرگرمی کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے مقرر کیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے تجارتی سرگرمی کے لیے سب سے بنیادی اور لازمی شرط سی سی ٹی وی کیمروں اور مانیٹرنگ روم کی ہے۔ نائیٹ شفٹ میں کام کرنے والے کارکنوں کی ڈیوٹی کا وقت مقرر کرکے اس کی وضاحت بھی درخواست فارم میں درج کرنا لازمی ہوگا۔ 

لائسنس حاصل کرنے کے لیے بلدیہ کی جانب سے متعدد شرائط عائد کی گئی ہیں۔ فوٹو: الریاض اخبار

بلدیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ادارے جنہیں پہلے سے 24 گھنٹے خدمات فراہم کرنے کی اجازت ہے وہ مقرر ہ فیسوں سے مستثنیٰ ہونگے۔ ایسے اداروں میں فارمیسیز، پیٹرول اسٹیشن ، ہوٹل ، فرنشنڈ اپارٹمنٹس، تعلیمی اور طبی مراکز، شادی ہالز اور وہ ادارے جو شہری حدود سے باہر نواحی علاقوں میں ہیں وہ بھی 24 گھنٹے سروس فراہم کرنے کی فیس سے مستثنیٰ شمار کیے جائیں گے۔
واضح رہے سعودی کابینہ نے جولائی 2019 میں تجارتی سرگرمیاں 24 گھنٹے جاری رکھنے کے قانون کی منظوری دی تھی جس پر عمل درآمد یکم جنوری 2020 سے کیا جارہا ہے۔
اس حوالے سے کابینہ نے وزارت بلدیات کو ہدایت کی تھی کہ وہ مقررہ قانون پر عمل درآمد کرنے کے لیے لائحہ عمل مرتب کر کے کابینہ میں پیش کرے۔ وزارت بلدیات کی جانب سے  لائحہ عمل مرتب کر کے کابینہ میں پیش کیا گیا جسے منظوری کے بعد یکم جنوری 2020 سے نافذ کر دیا جا رہا ہے ۔  

شیئر: