Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 ’رات کی ڈیوٹی 11 سے صبح 6 بجے تک‘

حکام کے مطابق رات کی ڈیوٹی کے لیے کارکن کی رضا مندی لی جائے، فوٹو: الاقتصادیہ
وزیر محنت و سماجی بہبود آبادی احمد الراجحی نے سعودی عرب میں کاروباری معاملات 24 گھنٹے جاری رکھنے کے حوالے سے ضابطہ کار متعین کرتے ہوئے کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے ۔ عربی ویب نیوزعاجل نے اپنے ذرائع سے اطلاع دی ہے کہ یکم جنوری 2020 سے مملکت میں کاروباری سرگرمیوں کو 24 گھنٹے جاری رکھنے کے قانون کی باقاعدہ منظوری دی جائے گی۔ 

یکم جنوری 2020 سے کاروباری مراکز 24 گھنٹے کھلیں گے، فوٹو: الاقتصادیہ

وزیر محنت کی جانب سے جاری کیے جانے والے ضابطہ کار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’ایسے مرد یا خواتین کارکن جنہیں ان کی صحت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ رات کی ڈیوٹی کریں اس صورت میں میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر انہیں رات کی ڈیوٹی پر نہ رکھا جائے۔‘ 
وزارت محنت کے قانون کے مطابق رات کی ڈیوٹی کا آغاز شب 11 سے صبح 6 بجے تک شمار کیا جائے گا۔ 
ضابطہ کار میں کہا گیا ہے کہ ’آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ کارکنوں کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے کام کی جگہ پر  ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ضروری ادویات اور دیگر طبی اشیا مہیا کرے۔‘
 رات کی شفٹ میں کام کرنے والے ان کارکنوں کے لئے جن کے پاس نقل وحمل کی سہولت نہیں، کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’وہ کارکن جو رات کی ڈیوٹی دیں گے، ان کے پاس ذرائع نقل و حمل نہیں انہیں ٹرانسپورٹ فراہم کرنا آجر کی ذمہ داری ہو گی تاکہ وہ وقت مقررہ پر اپنی ڈیوٹی پر پہنچ سکیں اور جب واپس جائیں تو انہیں ٹرانسپورٹ حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘
’ایسے کارکن جنہیں رات کی ڈیوٹی کے دوران صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہیں دوسری شفٹ دی جائے تاکہ کارکن کی صحت متاثر نہ ہو۔‘
وزیر محنت کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ’رات کی ڈیوٹی دینے کے لیے کارکن سے تحریری طور پر رضا مندی لی جائے جو اس کی ذاتی فائل میں لگائی جائے تاکہ بعد میں حقوق اور واجبات کی ادائیگی کے لیے کام آئے گی۔‘ 
رات کی ڈیوٹی دینے والے کارکنوں کے حوالے سے پیش کیے جانے والے نکات میں مزید کہا گیا ہے کہ ’آجر پر لازم ہے کہ وہ کارکنوں سے یکساں سلوک رکھے، ہر ایک کو یکساں طور پر انکریمنٹ، ٹریننگ اور دیگر مراعات دی جائیں۔‘
واضح رہے کہ سعودی عرب میں یکم جنوری 2020 سے کاروباری معاملات جاری رکھنے کے لیے 24 گھنٹے اجازت فراہم کی جا رہی ہے جس کے لیے وزارت محنت کی جانب سے قوانین بھی مرتب کیے گئے ہیں۔ 

حکام نے کاروباری مقام پر کلوز سرکٹ کیمروں کا انتظام کرنے کی ہدایت کی ہے، فوٹو: الاقتصادیہ  

وہ تجارتی ادارے یا مراکز جو اپنا کاروبار24 گھنٹے اور ہفتے کے سات روز جاری رکھنا چاہتے ہیں ان سے سالانہ بنیاد پر فیس وصول کی جائے گی۔ مذکورہ سہولت حاصل کر نے کے لیے لائسنس کا اجرا لازمی ہے۔
قانون کے مطابق ایسے اداروں پر لازم ہے کہ وہ رات کی ڈیوٹی دینے والے اپنے کارکنوں کو مقررہ سہولتیں فراہم کریں، علاوہ ازیں کاروباری مقام پر کلوز سرکٹ کیمروں اور نگرانی کا بہترین انتظام کیا جائے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جا سکے۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: