Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قندیل بلوچ کیس: ملزم سعودی عرب سے پاکستان کے حوالے

قندیل بلوچ کے قتل کے الزام میں ان کے بھائیوں اور مفتی عبدالقوی پر مقدمہ چلایا گیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان کےصوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں قتل کی گئی ماڈل قندیل بلوچ کے مقدمے میں نامزد ملزم کو سعودی عرب نے پاکستان کے حوالے کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا ہے کہ ملزم مظفر اقبال پر قندیل بلوچ کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے اورہ وہ ملک سے مفرور ہو کر سعودی عرب میں پناہ لیے ہوئے تھے جہاں سے انٹرپول کے ذریعے واپس لایا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری اور ترجمان عبدالعزیز نے عرب نیوز کو بتایا کہ ملزم کو انٹرپول نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قائم اپنے دفتر کی مدد سے گرفتار کیا۔ ملزم کو پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا۔

 

عبدالعزیز نے کہا کہ ملزم مظفر اقبال کو بعد ازاں ملتان سٹی پولیس کے حوالے کر دیا گیا جہاں ان سے تفتیش کی جائے گی۔
ماڈل و سوشل میڈیا سٹار قندیل بلوچ کو جولائی 2016 میں پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں ان کے گھر میں گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ 26 سالہ قندیل بلوچ کے ’غیرت کے نام‘ پر قتل کے بعد پاکستان میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا تھا۔
قندیل بلوچ کے قتل کے الزام میں ان کے بھائیوں اور مفتی عبدالقوی پر مقدمہ چلایا گیا جس میں عدالت نے تین سال بعد فیصلہ سناتے ہوئے ان کے بھائی محمد وسیم کو عمر قید کی سزا سنائی۔

قندیل بلوچ قتل کے بعد پاکستان میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا تھا۔ فوٹو: روئٹرز

عدالت نے قندیل بلوچ کے دوسرے بھائی شاہین اسلم اور مذہبی عالم مفتی عبدالقوی سمیت پانچ ملزمان کو باعزت بری کیا جبکہ ایک ملزم محمد عارف کو اشتہاری قرار دیا تھا جن کو بعد ازاں کو سعودی عرب سے گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کیا گیا۔ ملزم عارف پر اب ملتان کی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔

شیئر: