Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر ٹرمپ کا اختیار محدود کرنے کی قرارداد

یہ بیان جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔ فوٹو:اے ایف پی
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ ایوان رواں ہفتے جنگ کے اختیارات سے متعلق ایک قرارداد پیش کرے گا جس کے تحت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کے خلاف فوجی کارروائیوں کی حد بندی کی جائے گی۔
اتوار کو پیلوسی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ’یہ (قرارداد) سینیٹر ٹم کین کی جانب سے ایوان میں پیش کی جانے والی قرارداد سے مطابقت رکھتی ہے۔‘
نینسی پلوسی کا یہ بیان ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔ 
اس قرارداد  کے تحت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال کے اختیار کو محدود کیا جائے گا۔
خیال کیا جارہا ہے کہ اس قرارداد کو ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت پر مشتمل ایوان سے منظوری مل جائے گی تاہم سینیٹ میں اس کے پاس ہونے کے امکانات بہت کم ہیں کیونکہ سینیٹ ری پبلکن پارٹی کے زیر اثر ہے جو ٹرمپ کے ایران کے خلاف اقدامات کی حامی ہے۔
اس سے قبل سنیچر کو امریکی سینیٹرز نے نیا بل متعارف کروانے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کے لیے کانگریس سے منظوری لینا ہو گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی بھی جوابی کارروائی کی صورت میں ایران کے ثقافتی ورثے کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی تھی۔ فوٹو:اے ایف پی

امریکی صدارتی امیدوار سینیٹر برنی سینڈرز اور سینیٹر روہت کھنہ کی جانب سے سنیچر کو جاری  بیان میں کہا گیا ہے کہ کانگریس ایسے کسی فنڈ کی منظوری نہیں دی گی جو ایران میں یا اس کے خلاف جنگی کارروائی کے لیے استعمال ہو۔
ادھر عراق کے ارکان پارلیمان نے بغداد میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد تمام غیر ملکی افواج کے ملک سے انخلا کے بارے میں ایک قرار داد منظور کی ہے۔
ایران کی جانب سے امریکہ سے ان ہلاکتوں کا بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی بھی جوابی کارروائی کی صورت میں ایران کے ثقافتی ورثے کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی تھی۔

شیئر: