Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدالت نے 22 برس بعد شوہر سے سابق اہلیہ کا نفقہ ادا کروادیا

بچوں کے چھن جانے کے خوف سے عدالت سے رجوع نہ کیا۔ فائل فوٹو ، اردونیوز
جده كي خانگی امور کی عدالت نے سعودی شہری کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کو جس سے اس نے 22 برس تک قطع تعلق کیے رکھا تھا ' نان نفقہ ' کی مد میں ایک لاکھ 30 ہزار ریال ادا کرے ۔
عدالت نے شوہر کو اس امر کا بھی پابند کیا ہے کہ وہ خاتون کی درخواست پر اسے'  خلع '  دے کیونکہ اس تمام عرصے میں وہ اپنی اہلیہ سے قطع تعلق کیے رہا ۔
مقامی رونامہ عکاظ کی اطلاع کے مطابق عدالت نے شوہر کو حکم دیا ہے کہ نان نفقہ کے طور پرمقرر کی جانے والی ایک لاکھ 30 ہزار ریال کی رقم یکمشت ادا کی جائے ۔
عدالت کا کہنا ہے کہ قانون شریعت کے مطابق نان نفقہ شوہر کے ذمہ ہوتا ہے جو اس نے تمام عرصے میں ادا نہیں کیا ۔ مذکورہ کیس میں شوہر نے خاتون کو طلاق نہیں دی تھی اس لیے  22 برس کا نان نفقہ اس کے ذمہ واجب الاد ہے ۔
خانگی عدالت کے اس فیصلے پر خاتون کا کہنا تھا کہ  برسوں اس خوف سے عدالت سے رجوع نہیں کیا کہیں شوہر اس سے بچے نہ چھین لے ۔ بچوں کی وجہ سے خاموش رہی ۔ 
خاتون نے اپنے حق میں فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسے قوانین کے بارے میں وسیع معلومات نہیں تھیں اور اب جبکہ اسے عدالت نے اس کا حق دلادیا ہے تو وہ بے حد خوش ہے ۔اب میرے بچے جوان ہو گئے ہیں وہ اپنی مرضی سے جہاں چاہیں رہیں ۔میں نے انکی بہترین تربیت کی ہے جس پر مجھے فخر ہے ۔ 

شیئر: