Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خواتین کی سائیکل ریس میں برتری

سائیکل ریس میں ہزار سے زائد خواتین نے حصہ لیا۔(فوٹو عرب نیوز)
 سعودی عرب کے نوجوانوں نے کئی بین الاقوامی کھیلوں میں حصہ لینا شروع کر دیا ہے۔ یہاں تیزی سے مقبول ہوتے ہوئے سائیکلنگ جیسے صحتمند اور دلچسپ کھیل نے بھی اپنی اہمیت کو اجاگر کیا ہے، سائیکل ریس میں خواتین بھی حصہ لے رہی ہیں۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق سعودی عرب کے تین بڑے شہروں جدہ ،ریاض اور الخبر میں پہلی مرتبہ خواتین کی سائیکل ریس کی سیریز ہوئی ہیں، سائیکل ریس کی ان سیریز میں ایک ہزار سے زائد خواتین نے حصہ لیا۔

جدہ، ریاض اور الخبر میں خواتین کی سائیکل ریس منعقد ہوئی(فوٹو عرب نیوز)

سائیکلنگ کے ان مقابلوں کا انعقاد سعودی کھیل برائے آل فیڈریشن (ایس ایف اے) کی زیر نگرانی کرایا گیا۔ ایس ایف اے کی منیجنگ ڈائریکٹر شائمہ صالح الحسینی نے اس ایونٹ کو سعودی عرب میں کھیلوں کی صحتمند سرگرمیاں کا تاریخی واقعہ قرار دیا۔
مشرقی ریجن کے شہر الخبر کے خوبصورت کورنیش پر منعقد سیریز کی آخری ریس میں نادیہ سکوکی نے پہلی پوزیشن حاصل کی، دوسری پوزیشن پر فلوریہ مارٹیزرہیں جبکہ نسیمہ صدیقی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

نادیہ سکوکی نے پہلی اور فلوریہ مارٹیزنے دوسری پوزیشن حاصل کی (فوٹو عرب نیوز)

ریاض میں پہلی مرتبہ ہونے والے سائیکلنگ کے مقابلے میں 800 سے زائد خواتین نے حصہ لیا۔ اس کا اہتمام شہزادی نورہ یونیورسٹی میں کیا گیا تھا۔ یہاں پر سکوکی اور مارٹیاس کے ساتھ اہلام الزید نے کامیابی حاصل کی۔
جدہ میں سائیکل ریس کا اہتمام الجوہرہ سٹیڈیم میں کیا گیا جہاں پر 200 سے زائد خواتین نے حصہ لیا۔ اس ریس میں مارٹیاس اول انعام کی حقدار قرار پائیں جبکہ عروہ العمودی اور ثمر رنر اپ رہیں۔
 
ایس ایف اے کے مطابق کھیلوں کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں سائیکلنگ کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ آبادی کا تقریبا 1.1حصہ ہفتہ واری سائیکلنگ میں حصہ لیتا ہے۔ فیڈریشن کا خیال ہے کہ سائیکلنگ میں دلچسپی لینے والوں میں کم از کم 30 فیصد خواتین ہیں۔

ایس ایف اے  خواتین سائیکلنگ سیریز کےمزید ایونٹ کرے گا۔ (فوٹو عرب نیوز)

سعودی ویژن 2030 کے مطابق ایسی صحتمند سرگرمیوں کو آئندہ دہائی میں ہفتہ واری سطح پر 40 فیصد تک بڑھائے جانے کا ارادہ ہے۔
شائمہ الحسینی نے کہا کہ ایس ایف اے اسے مینڈیٹ سمجھتے ہوئے عوامی مقابلوں اور خواتین کی سائیکلنگ سیریز جیسے ایونٹ میں مزید اضافہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوالٹی آف لائف پروگرام کے زیر عنوان ہم عوام کی توجہ صحتمند کھیلوں کی جانب مبذول کراتے رہیں گے اور ایسی سرگرمیوں میں انہیں شامل کرنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

شیئر: