Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہی باورچی خانے میں تقریب کے حقائق؟

انتظامیہ کا موقف ہے کہ نجی کمپنی نے ان قواعد کی خلاف ورزی کی ہے اور شاہی کچن کو نقصان پہنچایا ہے۔(فوٹو:ویکیپیڈیا)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں واقع تاریخی شاہی قلعہ کے باورچی خانے میں نو جنوری کو ہونے والی ایک کاروباری تقریب نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔
ابتدائی معلومات فراہم کرنے والوں میں سے ٹوئٹر کے ایک صارف نے ٹویٹ کی کہ ’لاہور کے شاہی قلعہ میں واقع شیشم محل میں اہم کاروباری خاندان کی طرف سے مہندی کی تقریب کی رکھنے کی خبر تباہ کن ہے۔ یہ عمارت تاریخی ورثہ کے لحاظ سے انتہائی اہم ہے جس کی دیواریں نازک ہیں۔ ایسی تقریب کی اجازت کس نے دی ؟‘
اس ٹویٹ کے بعد ٹوئٹر پر ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا اور لوگوں نے اس حوالے سے انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ شاہی قلعے کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے سوشل میڈیا پر ردعمل آنے کے بعد ایک وضاحتی بیان جاری کیا۔ 
بیان کے مطابق ’شاہی قلعہ میں کسی بھی قسم کی شادی کی تقریب نہیں ہوئی۔ شیش محل میں شادی کی تقریب کی خبر سرے سے غلط ہے۔ کسی کو بھی شیش محل شاہی قلعہ میں کسی بھی طرح کے ایونٹ کی اجازت نہیں دی جاتی۔‘
البتہ اس وضاحتی بیان میں اس بات سے انکار نہیں کیا گیا کہ جس فنکشن کا لوگ ذکر کر رہے ہیں وہ سرے سے وقوع پذیر ہی نہیں ہوا۔ بلکہ یہ بتایا گیا کہ ’حضوری باغ اور شاہی کچن میں کارپوریٹ ایونٹ کی اجازت دی جاتی ہے۔‘
دوسرے لفظوں میں شاہی کچن ایسی تقاریب کے لیے کرائے پر دستیاب ہے جو کہ کاروباری نوعیت کی ہیں۔
مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا پر شدید رد عمل کے بعد والڈ سٹی آف لاہور کے اتھارٹی انچارج بلال طاہر کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ اور ساتھ کارپوریٹ فنکشن کے لیے این او سی لینے والی پرائیوٹ کمپنی فاطمہ فرٹیلازرز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی متعلقہ پولیس سٹیشن میں دے دی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نےشاہی کچن کے واقعے کا نوٹس لیا ہے.

والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا موقف ہے کہ شاہی کچن میں فنکشن رکھنے کے لیے مذکورہ کمپنی کو این او سی ضرور جاری کیا گیا لیکن کمپنی کو ان تمام قواعد کی فہرست بھی فراہم کی جس کے تحت وہ یہ فنکشن کر سکتے تھے جن قواعد میں یہ تک شامل ہے کہ وہ ایک کیل تک نہیں ٹھونک سکتے۔
انتظامیہ کا موقف ہے کہ نجی کمپنی نے ان قواعد کی خلاف ورزی کی ہے اور شاہی کچن کو نقصان پہنچایا ہے اسی لیے یہ کارروائی کی جارہی ہے۔
میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد وزریراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے غفلت برتنے والوں کے خلاف تادیبی کاروائی کا حکم دے دیا ہے۔

شیئر: