Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 ریاض سیزن کے اختتامی پروگرام کی الٹی گنتی شروع

ریاض سیزن میں گیا رہ ملين سے زائد افراد نے شرکت کی ۔ فوٹو ، عرب نیوز
کنگ فہد سٹیڈیم میں 16 جنوری کو ریاض سیزن کے عظیم الشان اختتامی پروگرام کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔
توقع ہے کہ لیلیٰ، ’تخیل کی سرزمین‘ سعودی عرب کے سیزن کی سیریز کے سب سے دلچسپ پروگراموں میں سے ایک ہو گا۔‘
یہ شو ایک خواب  کے بارے میں ہے جو کہ پوری رات جاری رہتا ہے۔ یہ خواب لیلیٰ نامی ایک نوجوان لڑکی کا ہے۔ حاضرین لیلیٰ کی اس مہم جوئی میں شامل ہو سکتے ہیں جب وہ اپنی زمین کے جوہر کو چھوتی ہے، سعودی عرب کی تاریخ کو تلاش کرتی ہے اور ایک روشن مستقبل کے لیے اپنے خواب کو پیش کرتی ہے۔

ناصر القصیبی کے ڈرامے میں معاشرتی مسائل کے حل کو بیان کیاگیا ۔فوٹو ،سیدتی میگزین

اس پروگرام کے سٹریٹیجک شراکت دار بالک ورلڈ وائڈ شو (بی ڈبلیو ایس) سعودی عرب کے 89 ویں قومی دن کی مناسبت سے ’ انسپریشن روڈ‘ شو کی کامیابی کے بعد وسیع تر سعودی حاضرین کے سامنے یہ کہانی پیش کر رہے ہیں۔
اس پروجیکٹ کی  سربراہی تخلیفی ڈائریکٹر انجیلا کی زیرِ قیادت مکمل طور پر خواتین کی ایک ٹیم کر رہی ہے۔
بی ڈبلیو ایس جس نے دنیا بھرکے لیے شوز  تیار کیے ہیں  جیسے لیما میں چھٹے پارپن امریکی گیمز کی افتتاحی اور اختتامی تقریب،  دبئی ورلڈ کپ کا مرکزی شو اور میلان میں البیرو ڈیلا ویٹا کاتجربہ، نے  مرکزی کردار لیلیٰ کو سعودی عرب کی علامت کے لیے منتخب کیا۔
بہت سارے پروگراموں اور کنسرٹس گھنٹوں میں فروخت ہو گئے جو سعودی عوام اور ریاض میں سیاحوں کی دلچسپی کی نشاندہی کرتا ہے۔
سعودی عرب کی جنرل انٹرٹینمینٹ اتھارٹی کے چئیرمین ترکی آل  الشیخ نے ریاض سیزن کی تعداد کے بارے میں ٹویٹ کیا کہ  ’ریاض  سیزن اور" موسم سرما ""کے پروگراموں  میں11  ملين 4لاکھ   افراد  اب تک آئے ہیں اور ابھی ہم گنتی کر رہے ہیں۔‘
مشہور مزاحیہ اداکار ناصر القصيبي کے" الذيب في القليب"  نامی ڈرامے میں حال ہی یہ بات کی گئی ہے کہ مملکت میں ہونے والی معاشرتی تبدیلیوں سے کیسے نمٹا جائے۔ 
ينبع سے تعلق رکھنے والی  مالك الحربی  نے کہا ’  میرا پہلا موقع ہے  میں سعودی عرب میں کسی ڈرامے میں شریک ہوں۔ یہ حیرت انگیز احساس  اور  بہت مختلف ہے۔ ‘
وہ اپنے بچوں کے ساتھ ریاض ونٹر ونڈر لینڈ بھی گئیں۔ انہوں نے کہا  ’ مجھے وہاں کام کرنے والے سعودی لڑکوں اور لڑکیوں پر بہت فخر ہے۔ وہ پیشہ ور اور خوش مزاج تھے جیسا کہ انہیں ہونا چاہیے اور دباؤ کے باوجود  وہ کسی بھی مشکل کے حل کے لیے فوری عمل کر رہے تھے۔

تفریحی پروگرامز میں "ونڈر لینڈ" سے بچے بہت لطف اندوز ہوئے ۔ فوٹو ، عرب نیوز 

الجوہانی  جو نبد الریاض ، دریہ اویسس  اور  اب  " الذيب في القليب" میں کام کرتی تھیں نے کہا کہ ’ ان ایونٹس کو آرگنائز کرنے  کے دوران لوگوں کے ساتھ کام کرنا بہت آسان تھا۔ وہ قابل احترام تھے اور کسی کام میں کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔

شیئر: