Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی وزیر خارجہ ایران کے دورے پر

ترک وزیر خارجہ نے بھی شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بات کی۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی خطے میں امن کے لیے سفارتی کوششوں کے سلسلے میں  آج اتوار کو ایران اور سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔
دفتر خارجہ سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی اتوار کو تہران میں وزیر خارجہ جواد ظریف جبکہ 13 جنوری کو ریاض میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے علاقی امن و استحکام پر تبادلہ خیال کریں گے۔ 
ادھر ترکی کے وزیرِ خارجہ میولوت چاوش اولو نے بھی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک رابطے میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

 

دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے اپنے حالیہ دورہ عراق کے بعد اپنے تجزیے سے شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا، جبکہ وزیر خارجہ نے ترک ہم منصب کو عراقی وزیر خارجہ سے ہونے والے ٹیلی فونک رابطے سے آگاہ کیا۔
خیال رہے کہ عراق میں ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطے میں کشیدہ صورتحال پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور ایران کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے وزیرخارجہ کے ٹیلی فونک رابطوں کے حوالے سے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’خطے کی بدلتی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔‘
دفترخارجہ کے بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے متعلقہ ملکوں کے وزرائے خارجہ کو حالیہ صورت حال پر پاکستان کی گہری تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے تنازع سے بچنے اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔‘
تین جنوری کو امریکی ڈرون حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے ایران نے آٹھ جنوری کو عراق میں امریکہ کے دو فوجی اڈوں پر 22 میزائل داغے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ایران کے میزائل حملوں میں ان کے کسی فوجی کو نقصان نہیں پہنچا۔
واضح رہے کہ ایک ایرانی میزائل نے تہران سے اڑنے والے یوکرین کے مسافر طیارے کو نشانہ بنایا جس میں 176 افراد ہلاک ہوگئے۔ ایران کی حکومت نے اس کو انسانی غلطی قرار دیا ہے۔

شیئر: