Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان میں پُرتشدد مظاہرے، 400 افراد زخمی

مظاہرین غیرجانبدار ماہرین پر مشتمل نئی حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں جاری حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں میں لبنانی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں 400 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ لبنان میں گذشتہ تین ماہ سے حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے جا ری ہیں، لیکن سنیچر کے روز سے ان میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریڈ کراس اور سول ڈیفینس کے ادارے کم از کم 377 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات دے رہے ہیں۔

 

مظاہرین لبنانی حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ ’حکومت نااہل اور بد عنوان‘ ہے۔
سنیچر کو ہونے والے مظاہروں کا آغاز اس وقت ہوا جب منہ پر کپڑے لپیٹے مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف جانے والی سڑک پر کھڑی پولیس پارٹی پر پتھر، گملے اور دیگر اشیا مارنا شروع کیں۔
کچھ مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف جانے کے لئے خار دار تاریں ہٹا کر آگے جانے کی کوشش شروع کر دی اور کچھ نے ٹریفک سگنل کے پول توڑ کر انہیں پولیس کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا۔

سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ فوٹو: اے ایف پی

سیکورٹی فورسز نے اس کے جواب میں واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔
سول ڈیفینس نے سنیچر کی رات کہا کہ 43 افراد کو قریبی ہسپتالوں میں پہنچایا گیا، جبکہ 144 کو موقعے ہی پر طبی امداد دی گئی۔
ریڈ کراس نے کہا اس کے اہکاروں نے 80 افراد کو ہسپتال پہنچایا اور 180 مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو طبی امداد دی گئی۔

یہ مظارے گذشتہ برس اکتوبر میں شروع ہوئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ایک ویڈیو پر تحقیقات شروع کر دی ہیں جس میں بظاہر یہ لگ رہا ہے کہ پولیس مظاہرین پر تشدد کر رہی ہے۔
لبنان میں گذشتہ برس اکتوبر سے شروع ہونے والے مظاہروں میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ نئی حکومت بنائی جائے جس میں غیرجانبدار ماہرین کو شامل کیا جائے اور تمام سیاسی جماعتوں کو حکومت سے نکالا جائے۔

شیئر: