Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’صدر ٹرمپ مستقبل میں پاکستان کا دورہ کریں گے‘

عمران خان نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری ایک بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ڈیووس میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں صدر ٹرمپ نے مستقبل میں دورہ پاکستان کا وعدہ کیا ہے۔‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ ’وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو پاکستان کی جانب سے فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو مطمئن کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا اور ادارے کی گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے امریکی حمایت کی درخواست کی۔‘
ڈیووس ورلڈ اکنامک فورم میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ہوئی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم اس وقت جتنا پاکستان کے قریب ہیں پہلے کبھی نہیں تھے۔‘
باضابطہ بات چیت سے قبل میڈیا سے مشترکہ گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم کشمیر کی صورت حال پر بات کریں گے۔‘ جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’صدر ٹرمپ کے ساتھ افغانستان کی صورت حال پر بھی بات ہو گی۔‘
منگل کو ہونے والی ملاقات میں صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ثالثی کے لیے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
 روئٹرز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ’ انڈیا اور پاکستان کے مابین کشمیر کی صورتحال کو امریکہ ’بہت قریب ‘ سے دیکھ رہا ہے۔ اگر ضروری ہوا تو مدد کے لئے تیار ہے تاہم امریکی صدر نے یہ نہیں بتایا کہ مدد کیسے کی جائے گی۔
عمران خان نے امریکی صدر کے ساتھ بات چیت سے قبل میڈیا سے گفتگو میں افغانستان میں امن عمل کے بارے میں کہا کہ ’پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور امن و امان کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔‘
صدر ٹرمپ سے جب سوال کیا گیا کہ کیا وہ پاکستان کا دورہ بھی کریں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ انہیں عمران خان کی طرف سے پاکستان کے دورے کی دعوت دی گئی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم عمران خان  ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے جبکہ اس کے علاوہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
عمران خان کاروباری طبقے سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ اس فورم کی بین الاقوامی میڈیا کونسل کے ایک سیشن میں بین الاقوامی میڈیا کے سینیئر صحافیوں سے بھی بات چیت کریں گے۔

صدر ٹرمپ پہلے بھی متعدد بار مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی بات کر چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی کئی بار کشمیر کے مسئلے پر ثالثی کی پیش کش کر چکے ہیں۔ گذشتہ سال 22 جولائی کو عمران خان کے دورہ امریکہ کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر کے معاملے پر انڈیا اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔
وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر  اور عمران خان کے درمیان ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے بھی کہا ہے کہ امریکہ مسئلہ کشمیر پر معاونت کرے، انہیں مسئلہ کشمیر پر ثالث بننے میں خوشی ہوگی۔‘
وزیراعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان انڈیا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
اس کے بعد ستمبر 2019 میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر مسئلہ کمشیر پر ثالثی کی پیش کش کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ وہ دونوں ممالک کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

شیئر: