Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہلی ریپ کیس کے مجرموں کی پھانسی ملتوی

اجتماعی زیادتی کیس کے مجرموں کو سنیچر کی صبح پھانسی دی جانی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
دہلی میں 2012 میں بس میں اجتماعی زیادتی اور قتل کے چار مجرموں کی سزائے موت پر عملدرآمد ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اجتماعی زیادتی کیس کے مجرموں کو سنیچر کی صبح پھانسی دی جانی تھی۔
جمعے کو دہلی کی ایک مقامی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مذکورہ ریپ کیس کے مجرموں کی سزائے موت پر عملدرآمد کو آئندہ احکامات تک روک دیا گیا ہے۔
جوتی سنگھ نامی طالبہ کو 2012 میں بس میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ جوتی سنگھ کے ساتھ اس ظالمانہ حملے نے انڈیا میں خواتین کے ساتھ جنسی تشدد کے واقعات کی شرح میں خطرناک اضافے اور ان کی حالت زار کو اجاگر کیا تھا۔
اس کیس میں چار مجرموں کو 2013 میں سزائے موت سنائی گئی تھی اور انہیں سنیچر کی صبح چھ بجے پھانسی دی جانی تھی جو 2015 سے اب تک انڈیا میں سزائے موت پر عملدرآمد کا پہلا واقعہ ہوتا۔
خیال رہے کہ 2015 کے بعد سے اب تک انڈیا میں کسی بھی پھانسی پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
سزائے موت کے کل چھ مجرم تھے تاہم پانچویں مجرم کو جیل میں مردہ حالت میں پایا گیا تھا اور ان کے بارے میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے خودکشی کی ہے جبکہ ایک اور 17 سالہ مجرم کو جیل میں تین سال گزارنے کے بعد کم عمری کی بنا پر رہا کر دیا گیا تھا۔
سزا پر عملدرآمد پر تاخیر اس لیے ہوئی کیونکہ کچھ مجرموں کے پاس صدر مملکت سے رحم کی اپیل سمیت دیگر قانونی آپشنز موجود تھے تاہم توقع یہی کی جا رہی ہے کہ یہ تمام آپشنز مجروں کے کام نہیں آئیں گی۔

2015 کے بعد سے اب تک انڈیا میں کسی بھی پھانسی پر عمل درآمد نہیں کیا گیا (فوٹو: روئٹرز)

23 سالہ جوتی سنگھ دسمبر 2012 میں اپنے ایک دوست کے ہمراہ اتوار کی شام کو سینیما سے واپس گھر جا رہی تھیں جب وہ یہ سوچ کر بس میں سوار ہوئیں کہ وہ انہیں ان کے گھر تک پہنچا دے گی۔
پانچ افراد اور ایک نوجوان لڑکے نے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کر دی اور جوتی سنگھ کو گھسیٹ کر پیچھے لے گئے اور ایک لوہے کی سلاخ سے تشدد کا نشانہ بنایا۔
فزیوتھراپی کی طالبہ اور ان کے ساتھی کو بعد میں سڑک کنارے پھینک دیا گیا۔ گہری اندرونی چوٹوں کی وجہ سے 13 دن بعد جوتی سنگھ سنگاپور ہسپتال میں دم توڑ گئی تھیں۔
جمعے کو مجرموں کی سزائے موت پر عملدرآمد ملتوی ہونے کے بعد جوتی سنگھ کی والدہ آشا دیوی کا کہنا تھا کہ ان کی امیدیں پاش پاش ہو گئی ہیں لیکن وہ اپنی بیٹی کے انصاف کے لیے لڑتی رہیں گی۔‘

شیئر: