Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: تلوار رقص کرتی خواتین اور برفباری میں دلہے کی بارات

انڈیا میں کچھ ایسی خبریں سامنے آئی ہیں جو دلچسپی سے خالی نہیں۔ فوٹو: ٹوئٹر
گذشتہ دنوں انڈیا میں جہاں دہلی کے اسمبلی انتخابات اور شہریت کے متنازع ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر مظاہرے سرخیوں میں رہے وہیں چند ایسی بھی خبریں تھیں جو دلچسپی سے خالی نہیں۔ آئیے ایسی ہی چند خبروں پر نظر ڈالتے ہیں۔
انڈیا میں ریکارڈ سازی کا عام مزاج پایا جاتا ہے اور لوگ جگاڑ یعنی کسی دیسی ترکیب سے اپنے کام کو انجام دینے پر فخر محسوس کرتے ہیں لیکن گذشتہ دنوں ایک ہاتھی کے بچے کو بچانے کے لیے معروف ریاضی داں ارشمیدس (آرکمیڈیز) کے معروف اصول کو اپنایا گيا۔
مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں ہاتھی کا ایک بچہ کنویں میں گر کر پھنس گیا جسے نکالنے کے لیے محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے ارشمیدس کا اصول اپنایا جسے سوشل میڈیا پر بہت پسند کیا جا رہا ہے۔

 

محکمہ جنگلات کے حکام نے بتایا کہ ریاست کے گملا ضلعے میں منگل کے روز ایک ہاتھی کا بچہ کنویں میں جا گرا جس کو بچانے کے لیے انہوں نے کنویں میں پانی ڈالنا شروع کیا تاکہ ہاتھی کا وزن کم ہو اور اسے پانی سے نکالا جا سکے۔ بہر حال تین گھنٹے کی جدوجہد کے بعد ہاتھی کے بچے کو بچا لیا گیا۔
ہاتھی کے بچے کو بچانے کی ویڈیو محکمہ جنگلات کے رمیش پانڈے نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ڈالی اور انہوں نے گملا کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر کی تعریف بھی کی۔
انہوں نے لکھا ’گملا کے عوام اور محکمہ جنگلات کے افسروں نے انتہائی عقلمندی کے ساتھ ارشمیدس کے اصول کو طبعی طور پر آزماتے ہوئے ہاتھی کے بچے کو بچانے کی دل چھو لینے والی تصویر پیش کی ہے۔ ہاتھی کا بچہ کنویں میں گر گیا تھا۔ انہوں نے کنویں میں پمپ سے پانی پہنچایا جس سے وہ تیرتا ہوا اوپر آیا۔ نمایاں کارنامہ۔‘
گذشتہ دنوں انڈیا کی مغربی ریاست گجرات میں تلوار کے ساتھ سب سے بڑی تعداد میں رقص کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا گیا ہے جسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں جگہ ملی ہے۔
راج کوٹ شہر میں ہندوؤں کی بہادر ذات کہلانے والے راجپوتوں نے بڑی تعداد میں شاہی رقص میں شرکت کی۔ در اصل یہ رقص راجکوٹ کے شاہی خاندان نے منعقد کروایا تھا۔
28 جنوری یعنی منگل کے روز ہونے والی اس تقریب میں تقریباً ڈھائی ہزار خواتین نے تلوار کے ساتھ رقص میں شرکت کی۔
راجکوٹ کے راجکمار مدھتا سنکھ جدیجہ نے تلوار کے ساتھ سب سے زیادہ لوگوں کا ایک ساتھ رقص کرنے کا ریکارڈ بنایا۔
اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے شاہی گھرانے کی اعلیٰ روایت اور بہادری کی وراثت ہے۔

’تلوار رس‘ نامی یہ رقص ان کے راجکوٹ کے 17ویں راجہ بننے کی تقریب کا حصہ تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

’تلوار رس‘ نامی یہ رقص ان کے راجکوٹ کے 17ویں راجہ بننے کی تقریب کا حصہ تھی۔
ان دنوں انڈیا میں ایک دولہے کی سوشل میڈیا پر بہت پزیرائی ہو رہی ہے کیونکہ وہ برف باری میں چار کلو میٹر پیدل بارات لے کر شادی کرنے پہنچا۔
انڈیا کی شادیوں میں بارات کی اپنی اہمیت ہے لیکن اس دولہے کو بارات نکالنے سے برفباری بھی نہیں روک سکی۔
خبر رساں ادارے اے این آئی نے ان کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ایک دولہا چار کلو میٹر تک پیدل سفر کرتا ہوا چمولی کے بجرا گاؤں دلہن کے گھر پہنچا کیونکہ علاقے میں شدید برفباری کے سبب راستے سب بند تھے۔‘
دولہے کی تصاویر کو آٹھ ہزار سے زیادہ لائکس ملے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زیادہ بار اسے ٹویٹ کیا جا چکا ہے۔
بعض لوگ اس کا مذاق بھی اڑا رہے ہیں جبکہ کئی لوگ اسے ’انتہائی کیوٹ‘  دلہا کہہ رہے ہیں۔ ایک صارف نے تو یہ بھی لکھ دیا کہ ’ارے یہ محمد عامر ادھر کیا کر رہا ہے۔‘
شاید دولہے کی شکل اسے پاکستانی کرکٹر محمد عامر سے ملتی جلتی نظر آئی ہے۔
جب شادی اور محبت کی بات آ ہی گئی تو یہ خبر بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ ایک 25 سالہ شخص نے شادی کے متعلق انصاف کے لیے جنوبی ہند کی ریاست تلنگانہ میں ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے رجوع کیا ہے۔
انڈین خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق اس شخص کا کہنا ہے کہ جس سے وہ محبت کرتا ہے اس کے اہل خانہ اس کی شادی کے خلاف ہیں حالانکہ اس نے اس لڑکی کی مرضی کے مطابق اپنا مذہب بھی تبدیل کر لیا ہے۔

اس شخص کا کہنا ہے کہ لڑکی کے گھر والوں نے اس کے ساتھ برا سلوک کیا۔ فوٹو: اے این آئی

وقارآباد کے رہنے والے اس شخص کا کہنا ہے کہ دونوں ایک دوسرے سے سکول کے زمانے سے محبت کرتے ہیں اور دونوں کے گھر والے دونوں کی شادی کے لیے شروع میں تیار بھی تھے لیکن بعد میں لڑکی والے بدل گئے۔
اس نے بتایا کہ جب لڑکی نے اپنے گھر والوں کو اپنی محبت کے بارے میں بتایا تو اس کے گھر والوں نے اس کے ساتھ برا سلوک کیا۔ انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے کہا کہ ان کے پاس اس قسم کی شکایت آئی ہے لیکن انہوں نے مزید تفصیل بتانے سے انکار کیا ہے۔

شیئر: