Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

56 فیصد سعودی ملازمتوں سے محروم ہوسکتے ہیں؟

 جائزے میں 28 ممالک کے شہریوں سے رائے دریافت کی گئی ہے۔فوٹو :عرب نیوز
 دی ورلڈ اکنامک فورم  اور ایپسوس کمپنی کے جائزے کے مطابق 56 فیصد سعودی ملازمین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ دس برسوں کے دوران وہ اپنی موجودہ ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
 جائزے میں 28 ممالک کے شہریوں سے رائے دریافت کی گئی ہے۔
الوطن اخبار کے مطابق اس رپورٹ کے نتائج دو برس قبل میکنزی کی اس رپورٹ سے ملتے جلتے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب میں 41 فیصد آسامیاں ختم ہوجائیں گی اور 45 لاکھ ملازمتیں مارکیٹ میں نہیں رہیں گی۔

موجودہ ملازمین اور کارکنان جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ملازمتوں سے محروم ہوسکتے ہیں۔ فوٹو:سو شل میڈیا

رپورٹ کے مطابق ایسے شعبے جن کے کام روایتی ہیں مثال کے طور پر صنعت، ٹرانسپورٹ اور انسداد ذخیرہ اندوزی وغیرہ کے کارکنان خاص طور پر متاثر ہوں گے۔ انفارمیشن کا شعبہ بھی متاثر ہوگا۔
تفریحات، صحت نگہداشت، تعلیم اور فنون لطیفہ وغیرہ کے شعبے 29 سے 37 فیصد تک متاثر ہوں گے۔ معمولی اور درمیانے درجے کی تعلیم اور تجربہ رکھنے والے موجودہ ملازمین اور کارکنان جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ملازمتوں سے محروم ہوسکتے ہیں۔ اس کے بڑے امکانات ہیں۔
مزید پڑھیں
دنیا بھر کے ایک تہائی ملازمین کو ڈر ہے کہ وہ آئندہ دس برسوں کے دوران اپنے روزگار سے محروم ہوجائیں گے۔
28 ممالک کے 35 فیصد کارکنان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ دس برس کے دوران ان کی ملازمتوں پر روبوٹ قبضہ کرلیں گے۔
عالمی سطح پر 69 فیصد کارکنان نے جائزہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ نئی تبدیلیوں سے وہ متاثر نہیں ہوں گے۔
ان میں سے 29 فیصد نے بہت زیادہ اور 40 فیصد نے معمولی اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

شیئر: